ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
غصہ بوڑھا ہو گیا فرمایا کہ بچپن میں میرا غصہ اتنا تھا کہ غصہ کی وجہ سے بخار آ جاتا تھا ـ اب تو غصہ کچھ بوڑھا بھی ہو گیا ہے اور کچھ غصہ کو نافذ ( جاری ) بھی کر سکتا ہوں ـ علمی بات اگر سمجھ نہ آئے تو اساتذہ سے سمجھو فرمایا کہ لوگوں کو چاہیے میری کوئی علمی بات اگر ان کی سمجھ میں نہ آئے تو اس کو اپنے اساتذہ سے دریافت کریں ـ یہ مجلس قیل و قال کی نہیں ہے ـ یہ اس پر فرمایا تھا کہ ایک صاحب نے کسی بات کو دوبارہ دریافت کیا اور بات علمی تھی ـ پھر بھی اس کی سمجھ میں نہ آئی اور حضرتؒ نے دریافت بھی فرمایا کہ سمجھے ؟ اس پر وہ خاموش ہو گئے ـ اس پر یہ گزشتہ جملہ فرمایا ـ حضرت گنگوہیؒ کی عوام الناس پر از حد شفقت فرمایا کہ میرا ارادہ تھا کہ ایک رسالہ ایسا لکھوں کہ عوام جس میں مبتلا ہیں ـ اگر وہ کسی مذہب میں بھی جائز ہو تو اس کی جازت دے دوں ـ تا کہ مسلمان کا فعل کسی طرح تو صحیح ہو سکے ـ مولانا گنگوہیؒ سے دریافت کیا تو انہوں نے اجازت دے دی ـ مولانا حنفی بہت پختہ تھے مگر عوام پر شفقت بھی بہت تھی ـ مگر ایسا رسالہ تو نہیں لکھا ـ بعض بعض مسائل حوادث الفتاوی میں ایسے آ گئے ہیں ـ جمعہ فی القری میں اگر حضرت امام شافعی کے قول میں احتیاط ہوتی تو فتوی دیدیتا مگر احتیاط حنفیہ کے مذہب میں ہے ـ کیونکہ اگر وہ شہر ہے اور شہر میں کوئی ظہر پڑھے تو فرض ذمہ سے ساقط ہو جائے گا ـ گو کراہت ہو گی ـ اور اگر چھوٹی بستی ہو اور وہاں جمعہ پڑھ لیا تو جمعہ بھی نہ ہوا اور ظہر بھی ساقط نہ ہوئی ـ اس واسطے احتیاط ترک جمعہ میں ہے ـ دوسرے یہ کہ ابتلاء بھی تو نہیں ـ لوگ چھوڑ سکتے ہیں ـ اگر جمعہ نہ پڑھیں تو کیا تکلیف ہو گی ؟ کچھ بھی نہیں بلکہ اور زیادہ آرام ہو گا ـ اذان نہیں ـ خطبہ نہیں ـ دریوں وغیرہ کا انتظام نہ کرنا پڑے گا ـ ہاں مگر پیر جی اور مولوی جی کی آمدنی بند ہو جائے گی ـ حضرت امام ابو یوسفؒ کی فقاہت فرمایا کہ امام ابو حنیفہؒ اور امام ابو یوسفؒ اونٹ پر سوار تھے اور اتفاقا سو گئے ـ آنکھ کھلی تو