ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
قطعی ہے ۔ فرمایا اس کا جواب شیخ کے کلام سے تو نظر نہیں آیا ۔ باقی میں نے لکھا ہے اور جب سمجھ میں آیا تو بے حد مسرت ہوئی ۔ اگر شیخ کے کلام میں نظر آتا تو بھی اتنی مسرت نہ ہوتی ۔ جواب یہ ہے کہ کشف کا قطعی ہونا اور چیز ہے اور غیر پر حجب ہونا اور چیز ہے ۔ مثلا کسی شخص کو شمس کی پوری حقیقت معلوم ہوئی اور قمر سے زائد ہونے کا یقین ہوا مگر دوسرے پر حجت نہیں ۔ اس کو گنجائش ہے کہ کہہ دے کہ ممکن ہے کہ شمس بوجہ قرب کے بڑا محسوس ہوا ہو اور قمر بوجہ بعد کے چھوٹا محسوس ہوا ہو ۔ غرض قطعی بھی ہو اور غیر پر حجت بھی نہ ہو تو یہ جمع ہو سکتے ہیں ۔ توجہ اور تصرف سے مغلوب کر کے لینا گناہ ہے فرمایا اگر کوئی شخص جوش میں ہدیہ دے تو مناسب ہے کہ اس وقت ہدیہ قبول نہ کرے ۔ ممکن ہے کہ بعد میں اس کو پریشانی ہو کہ اتنا مال کیوں دیا ۔ وہ جوش سے مغلوب ہو کر دے رہا ہے اور یہ مغلوب ہو کر دینا گویا جنون ہے ۔ اور معتوہ اور مجنون کے مال میں تصرف جائز نہیں ۔ اسی طرح تصرف سے اور توجہ سے کسی کو مغلوب کر کے لے لینا جیسے بعض لوگ کرتے ہیں اور پھر اسے کرامت سمجھتے ہیں ۔ حرام ہے یہ تو اکراہ سے لینا ہوا ۔ اسی طرح تعویذ میں حب اس درجہ کی پیدا کرنا کہ وہ مجبور ہو جائے یہ بھی حرام ہے ۔ ریا سے دینے سے مال حرام نہیں ہوتا فرمایا اگر کوئی ریا سے دے تو مال حرام نہیں ہوتا ہاں ریا کا گناہ ہوتا ہے ۔ احکام کے حکم بیان کرنے میں خرابی فرمایا احکام میں حکم بیان کرنے میں یہ خرابی ہے کہ اگر وہ حکمت کسی اور طریق سے حاصل ہو سکے تو فعل شرعی کو چھوڑ دے گا ۔ مثلا نماز جمعہ اور عیدین اور حج کی حکمت " اتفاق ،، بیان کی جاتی ہے اور کسی کو معلوم ہوا کہ یہ کلب گھر میں بھی حاصل ہوتا ہے تو وہ سب کو چھوڑ دے گا ۔ سوال عن الحکمۃ پر ایک شخص کی خاموشی فرمایا ایک شخص نے ایک فعل کی حکمت دریاف کی ۔ میں نے سوال عن الحکمۃ کی