ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ان سے خدا تعالی یاد آتے ہیں اور خدا تعالی کی یاد عبادت ہے اور یہ بزرگ اس کا سبب ہے مجازا ثواب اس کی رویت کی طرف منسوب کیا ۔ ایک وجہ اور بھی ہے وہ یہ کہ دیکھنے والا بعض دفعہ ان کو نیک خیال کر کے دیکھتا ہے تو خود اس میں قبل رویت یاد خدا ہے ۔ جس کا نشان اور اثر یہ رویت ہے ۔ اس صورت میں رویت سے پہلے یاد خدا ہوئی اور وہ سبب ہے ثواب کا مگر حکم پہلے نہیں کیا ۔ کیونکہ علم نہیں تھا وجود کا تو یہاں دلیل انی ہوئی ۔ دوزخ میں رہنے والے کی ادنی مدت سات ہزار سال ہو گی فرمایا یحی عراقی نے احیاء العلوم کی احادیث کی تخریج کی ۔ سو اور حدیث کے سب کا پتہ اور مخرج ذکر کیا ۔ اس کی کتاب میں لکھا ہے کہ جہنم میں جو شخص داخل ہو گا ۔ ادنی مدت اس کے لبث کی سات ہزار سال ہو گی ۔ فرمایا اہل تاریخ کے نزدیک آدمؑ سے لے کر اس وقت تک سات ہزار سال ہو گئے ہیں اور قیامت اب قریب ہے ۔ نیک لوگوں کی صحبت سے نفع فرمایا نیک لوگوں کی صحبت سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ بعض دفعہ علم حاصل ہوتا ہے جو داعی ہوتا ہے عمل کا ۔ اور بعض دفعہ صحبت کی برکت سے وساوس کی پرواہ نہیں کرتا ۔ بدون صحبت کے وساوس میں مبتلا رہتا ہے اور صحبت میں استفسار کرتا رہتا ہے ۔ احوال اور کیفیات کم عقلوں کو زیادہ پیش آ تے ہیں فرمایا احوال اور کیفیات کم عقلوں کو زیادہ پیش آ تے ہیں ۔ ذہین آدمی کو کم ۔ وجہ یہ ہے کہ یہ پیدا ہوتی ہیں یکسوئی سے ، اور کم عقل میں یکسوئی زیادہ ہوتی ہے اور عقلمند میں ہر وقت متعدد احتمال ہوتے ہیں ۔ اس کا ذہن چلبلا ہوتا ہے ۔ آیت قرآنی سے امام اعظمؒ کی تقلید کا ثبوت فرمایا ۔ واتبع سبیل من اناب الی الآیۃ ( سورہ لقمان ) سے امام صاحبؒ