ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ادراک دو قسم ہے ـ ایک یہ کہ رائی مرئی تک چلاوے ـ دوسرے یہ کہ مرئی رائی کے قریب آ جاوے آیت میں پہلی قسم کی نفی ہے اور دعوی دوسری کے ثبوت کا ہے اور آیت کا آخری حصہ اس کے نہایت مناسب ہے کیونکہ آخری حصہ ہے وھو اللطیف الخبیر فرمایا ہے پس لطیف ارتدرکہ الابصار کے مناسب ہے اور خبیر یدرک الابصار کے مطابق ہے ـ تصوف دین ہے فرمایا تصوف کا کتاب و سنت سے بطور رموز و اشارات و علم اعتبار کے اسنباط کرنا جائز ہے گو وہ مدلول بدلا لات معتبرہ نہ ہو جیسا صوفیہ نے کیا ہے مگر سیاسیات کا ایسا استنباط جائز نہیں ـ جیسا بعض جدید الخیال اہل علم نے کیا ہے اور صوفیہ کے اس عمل سے تمسک کیا ہے وجہ فرق یہ ہے کہ تصوف دین ہے اور دوسری نصوص کا مدلول ہے اور سیاسیات گو علوم صحیحہ ہوں مگر دین نہیں ہیں اور کسی نص کا مدلول نہیں ـ کثرت احتلام کا علاج فرمایا جب جن کبھی نظر آویں تو اذان کہہ دے اور احتلام کی کثرت کسی کو ہو تو عامل لوگ اس کا علاج بتلاتے ہیں کہ سورہ نوح پڑھ کر سو جائے بعض کا قول ہے کہ حضرت عمر کا اسم مبارک سینہ پر لکھ لے ـ بعض یہ بتلاتے ہیں کہ اس سے خطاب کر کے کہے کہ بے شرم حضرت آدمؑ کو سجدہ کرنے سے تجھے عار آئی تھی اور مجھ سے برا کام کراتا ہے تجھے شرم نہیں آتی ـ دفع جن کے لئے اذان و وظائف ( احقر نے عرض کیا کہ اگر کسی پر جن کا اثر ہو تو اذان مفید ہو گی یا نہ ؟ ) فرمایا اس کے کان میں کہہ دے امید ہے کہ فائدہ ہو گا اور یا سورہ والطارق پڑھ کر دم کر دے اور حمل کی حفاظت کیلئے واشمس وضحھا اجوائن و سیاہ مرچ پر اکتالیس بار پڑھے اور دودھ چھوٹنے تک تھوڑی تھوڑی روزانہ حاملہ کو کھلاوے اور ہر والشمس کے ساتھ درود شریف اور بسم اللہ بھی پڑھے ـ ( مجلس میں کسی نے بیان کیا جب کسی جن کو دیکھے تو ننگا ہو جاوے اس سے وہ دور ہو جاتا ہے ) فرمایا اس کی وجہ سمجھ میں نہیں آتی کہ کیا ہے اور خلاف شرع ہونا ظاہر ہے ـ