ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
نا بالغ اور نو بالغ دونوں کے پیچھے تراویح نہیں پڑھنی چاہیے فرمایا ۔ کہ جو بالغ نہیں اس کے پیچھے تراویح نہیں ہو گی ۔ گو مسئلہ میں اختلاف ہے اور احوط ( احتیاط کی بات ) ہے کہ لڑکا بالغ نہ ہو ۔ مجھ کو تجربہ سے معلوم ہوا ہے کہ نا بالغ بلکہ نو بالغ دونوں کے پیچھے نماز نہیں پڑھنی چاہیے کیونکہ بعض دفعہ وہ بے وضو نماز پڑھا دیتے ہیں اور یہ تاویل بھی بعض نے کی ہے کہ مکلف نہیں اور مقتدیوں کو علم نہیں اس واسطے وہ معذور ہیں ۔ مہتمم طلبہ کا وکیل نہیں ہو سکتا فرمایا چندہ کا روپیہ جو مہتمم کے پاس جمع ہوتا ہے ۔ وہ چونکہ اس کا وکیل ہے اس واسطے جب تک وہ روپیہ صرف نہ ہو جائے تب تک اس کا مالک وہ اصل مالک ہے اگر وہ اصلی مالک مر جائے تو پھر وہ روپیہ وارثوں کا ہے ۔ اور کسی نے دریافت کیا کہ مہتمم طلبہ کا وکیل نہیں ہو سکتا ؟ فرمایا نہیں ۔ کیونکہ طلبہ مجہول ہیں ۔ دوسرے اگر وہ مال خود بخود لے لیں تو مہتمم کو ملال نہ ہونا چاہیے ۔ اس واسطے میں ہر مد کا روپیہ علیحدہ علیحدہ رکھتا ہوں ۔ جب کسی کی موت کا پتہ چلتا ہے اس کے وارثوں کو لکھ دیتا ہوں کہ تمہارا اتنا روپیہ میرے پاس جمع ہے اس کو لے لو ۔ شیخ کی مصروفیت کے وقت بھی نفع کسی شخص نے دریافت کیا کہ شیخ اگر کام میں ہو تو توجہ سے استفادہ ہو سکتا ہے ؟ فرمایا ہاں ! اور یہ شرط نہیں کہ شیخ کو خبر ہو کیونکہ یہ تو کشف ہے اور کشف اولیاء کو تو کیا ضروری ہوتا ۔ انبیاء کو بھی ضروری نہیں ۔ ایک دوسرے سے محبت یا نفرت کا جواب فرمایا بعض اہل کشف نے لکھا ہے : الارواح جنود مجندۃ ارواح ایک مجتمع لشکر ہیں چار طریق پر تھا ۔ ایک یہ کہ ان میں سے کچھ کے منہ تو ایک دوسرے کے سامنے تھے دوسرے یہ کہ دونوں کی پشت تھی ۔ تیسرے یہ کہ ایک کا منہ دوسرے کی پشت ۔ چہارم یہ کہ