ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ہوئی ؟ جواب یہ ہے کہ بعثت خاص تھی مگر بعثت خاص کے معنی یہ ہیں کہ فروع میں خاص تھی ورنہ اصول میں تو عام ہی تھی اور عقوبت عام اس واسطے ہوئی کہ وہ اصول کے مخالف تھے ۔ اکبر الہ آبادی مرحوم کے ایک اشکال کا جواب فرمایا میرے ایک دوست تھے محمد یعقوب نام ۔ ان سے اکبر الہ آبادی نے ( جو حاجی بھی تھے اور شاعر بھی مشہور تھے ) ان سے یہ سوال کیا کہ پیغمبرؐ اور ہر پیغمبر کی نسبت یہ ارشاد ہے بلسان قومہ تو اس سے معلوم ہوا کہ آپؐ عرب ہی کی طرف مبعوث ہوئے ہیں ۔ اور آیہ کافۃ للناس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ سب دنیا کی طرف مبعوث ہوئے ہیں تو ان دو آیتوں میں تعارض ہوا ؎ میں نے جواب دیا کہ " قوم ،، کے معنی برادری کے ہیں ۔ تو حضورؐ کی زبان تو برادری ہی کی تھی یعنی عربی اور یوں نہیں فرمایا کہ : ۔ بلسان امۃ " ہم نے ہر نبی کو اس کی امت کی زبان میں بھیجا ،، تو مطلب یہ ہوا کہ لسان تو قوم کی ہو گی اور امت عام ہو گی ۔ اعتراض تب تھا کہ بلسان امتہ فرماتے تھے ۔ پھر مولوی محمد یعقوب صاحب نے ان سے ذکر کیا بہت خوش ہوئے ۔ پھر وہ ملنے نہ آ ئے ۔ پھر بعد میں بہت آ تے تھے ۔ ادب کی حقیقت فرمایا میرے نزدیک ادب کی حقیقت یہ ہے " راحت رسانی ،، جس میں مخدوم کو راحت ہو وہ کام کرے اس واسطے میں کہتا ہوں کہ مسلمین تو بہت ہیں مگر مصلحین کم ہیں اس واسطے اصلاح نہیں ہوتی ۔ چھوٹے بچوں میں فطری تہذیب ہوتی ہے فرمایا بچے آ کر پوری بات کرتے ہیں کیونکہ فطرت کے قریب ہوتے ہیں ان میں 1 ؎ قرآن مجید میں نبی اکرمؐ کی اور دیگر تمام انبیاءؑ کی نسبت یہ ارشاد ہے کہ " ہم نے ان کو ان کی قوم کی زبان میں رسول بنا کر بھیجا ،، ۔ یعنی ہر نبی کو تعلیمات آسمانی اور وحی اس کی قومی زبان میں دی گئیں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ نبی اکرمؐ بھی صرف اپنی ہی قوم کی طرف بھیجے گئے حالانکہ قرآن مجید ہی میں دوسری جگہ ارشاد ہے کہ ،، ہم نے آپ کو تمام لوگوں کی طرف نبی بنا کر بھیجا ہے ،، ۔