ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
ہیں فرمایا عالم ہونا تو ان کا مسلم ہی ہے ۔ حیدر آباد کے لوگ بہت مؤدب ہوتے ہیں فرمایا حیدر آباد کے رئیس جو کل آئے تھے ان کا نام فخر الدین احمد ہے اور ان کا لقب نواب فخر یار جنگ ہے ۔ کئی ہزار روپیہ ان کی تنخواہ ہے ۔ اسٹیشن سے بوجہ ادب کے پیادہ آنا چاہتے تھے ۔ مگر عرب صاحب کی خاطر ( جو ان کے ہمراہ تھے ) بہلی پر سوار ہو گئے ۔ کہتے تھے کہ بہلی اچھی نہ تھی ۔ اس لئے عرب صاحب نے کہا کہ اتر کر چلئے ۔ میں نے اس کو خوشی سے منظور کر لیا ۔ کیونکہ میری تو پہلے سے یہی تمنا تھی کہ پیدل آؤں ۔ کیونکہ سوار ہو کر آنا خلاف ادب جانتا تھا ۔ جاتے وقت میں نے کہا کہ اب تو آپ رخصت ہو کر جا رہے ہیں ۔ سوار ہو کر جائیے ۔ رات کا وقت بھی ہے مگر نہیں مانے ۔ فرمایا ، حیدر آباد کے لوگ بہت مؤدب ہوتے ہیں ۔ مینڈھو کے ایک رئیس کی حضرت دیو بندی ؒ سے عقیدت فرمایا مینڈھو میں ایک رئیس مولانا دیو بندیؒ کے معتقد تھے ۔ اس بنا پر کہ مولانا ان سے نفور تھے ۔ وہ کہتے تھے کہ مولانا کا اس واسطے معتقد ہوں کہ وہ مجھ سے نفور ہیں ۔ شاہ عبد العزیز صاحبؒ کے خاندان کا معمول فرمایا شاہ عبد العزیز صاحبؒ کے خاندان کا معمول تھا کہ تورات اور انجیل کو بھی پڑھتے تھے ۔ حضرت مولانا شہیدؒ کے ایک ہی وعظ میں لوگ بدعات سے تائب ہو جاتے تھے فرمایا میرے دادا صاحب سید صاحبؒ کے مرید تھے ۔ مولانا شہید نے ایک دفعہ تھانہ بھون میں وعظ فرمایا لوگ ان کے ایک ہی وعظ میں بدعات کو چھوڑ دیتے تھے ۔ یہاں شاہ ولایت کے مزار پر بہت درخت تھے ۔ پورا بن تھا اور اس میں بہت مور تھے ۔ لوگ