ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
صفات میں ممکن ہی نہیں ۔ دوسرے صفحات کا تعلق حوادث نہیں ہوا ۔ کسی مصلحت سے یہ جائز ہے ورنہ قدم عالم لازم آئیگا ۔ مجدد امثال کا مسئلہ کشفی ہے فرمایا تجدد امثال کا مسئلہ کشفی ہے ۔ صوفیاء کرام کو ایسا مکشوف ہوا کہ ہر آن میں جواہر اور اعراض فانی اور پیدا ہوتی ہیں ۔ اس کو بعض نے استدلال بنانے کی کوشش کی ہے اور متکلمین میں سے بعض نے جو تجدد امثال میں جوہر اور عرض کا فرق بیان کیا ہے وہ بہت مہمل ہے کیونکہ قیام العرض بالعرض ۔ مثلا قیام البقا بالعرض کی ممانعت پر کوئی دلیل نہیں ۔ اس واسطے صوفیاء کے نزدیک تجدد امثال جواہر و اعراض دونوں میں مساوی ہے ۔ بعض نے اس پر ( تجدد امثال ) یہ دلیل بیان کی ہے کہ صفت اماتت و احیاء دونوں کا تعلق ضروری حوادث سے ہے ۔ ورنہ تعطل لازم آئے گا اور دونوں ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے ۔ احیاء چاہتا ہے عدم کو اور اماتت چاہتا ہے وجود کو ۔ اس واسطے ہر وقت کائنات کا عدم اور اس کے بعد وجود ہوتا رہتا ہے اور یہ بنا ہے تعطل کی حقیقت نہ سمجھنے پر ، جیسا پہلے اعراض ہوا ہے ۔ پانی پر دم فرمانا ایک شخص نے کہا کہ کسی عضو میں درد ہے تعویذ دے دو ۔ فرمایا دوا یا پانی پر دم کر دوں گا ۔ وہ اصل ہے اندر جائے گا ۔ " خود یاد رکھنا ،، ماموں صاحب کا قول فرمایا میں نے ماموں صاحب سے عرض کیا تھا کہ یاد رکھنا ۔ فرمایا میری یاد سے کیا ہو گا ۔ تم خود یاد رکھنا ۔ عملیات میں خیال کا اثر ہوتا ہے فرمایا عملیات میں خیال کا اثر ہوتا ہے اور کلمات وغیرہ سے یہ خیال مضبوط ہو جاتا ہے کہ اب ضرور اثر ہو گا ۔ گو عامل کو اس کا پتہ بھی نہ ہو ۔