ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
کے ذیل میں تصریح کی ہے اور امام مالک کا قول کیا ہے لیکن حدیث کے سمجھنے میں فقہاء ہی کا قول معتبر ہے ـ اس کے بعد امام اوزاعیؒ اور امام ابو یوسفؒ کا قصہ نقل فرمایا ـ کہ امام اوزاعیؒ فرماتے تھے کہ معتقہ کا نکاح فسخ ہو جاتا ہے ۤ اور امام ابو یوسفؒ سے کسی نے دریافت کیا فرمایا کہ فسخ نہیں ہوتا ـ کسی نے پوچھا کہ تم نے کس سے سنا ؟ فرمایا کہ امام اوزاعیؒ سے ـ امام اوزاعیؒ نے فرمایا کہ میں نے نہیں کہا ـ جب دونوں ایک جگہ جمع ہوئے تو امام ابو یوسفؒ نے فرمایا کہ تم نے حدیث بیان کی تھی کہ خیار مل جاتا ہے ـ تو معلوم ہوا کہ نکاح فسخ نہیں ہوتا ـ تو امام روزاعیؒ نے کہا کہ : نحن العطارون و انتم الا طباء " ہم عطار ہیں اور تم طبیب ہو ،، علم روایت الفاظ اور ترجمہ کا نام نہیں فرمایا علم روایت الفاظ اور ترجمہ کا نام نہیں بلکہ علم ان دقائق کا نام ہے جو اس کے اندر چھپے ہوئے ہیں ـ مجتہد اعظم ہونا مسلم ہو گیا فرمایا بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ امام صاحبؒ کو کل سترہ حدیث پہنچیں ـ میں نے کہا کہ اگر اس سے بھی کم پہنچیں تو امام صاحبؒ کا اور بھی کمال ظاہر ہو گا ـ کیونکہ جس شخص کا علم حدیث اتنا کم ہو اور پھر وہ جو کچھ اپنی زبان سے فرمائے اور جو مسائل بیان کرے وہ سب حدیث کے مطابق ہوں تو اس کا مجتہد اعظم ہونا مسلم ہو گیا اور فرمایا کہ یہ قول ابن خلکان کی بے احتیاطی ہے ورنہ صرف امام محمدؒ کی کتب احادیث جو وہ امام صاحبؒ سے روایت کرتے ہیں دیکھو تو انہی میں ہزاروں احادیث ملیں گی ـ مثنوی کے سوا سب کتابیں اپنی ملک سے خارج کر دیں فرمایا میری طبیعت کا یہ رنگ ہے کہ میں نے مثنوی کے سوا سب کتابی اپنی ملک سے خارج کر دی ہیں ـ