ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
جو کہتے ہیں کہ ـ لا حاجۃ لنا الی الصلوۃ والصیام نحن قد و صلنا ـ حضرت جنیدؒ نے فرمایا ،، صدقوا فی الوصول و لکن الی سقر ،، و لو عشت الف عام ما تر کت من اورادی شیئا الا بعذر شرعی مناظرہ داؤد ظاہری اور ابو سعید بروعیؒ فرمایا حضرت ابو سعیدؒ بروعی حج کو جا رہے تھے داؤد ظاہری کے شہر اصفہان میں پہنچے تو بیع ام الولد میں باہم گفتگو ہوئی ـ داؤد ظاہریؒ نے اصولی استدلال کیا کہ ام الولد ہونے سے پہلے تو اس کی بیع بالا جماع جائز تھی ـ ام الولد ہونے کے بعد بیع کے جواز میں اختلاف کے سبب شک ہو گیا ـ اور الیقین لا یزول بالشک اس لئے جواز کا حکم ثابت رہا ـ ابو سعیدؒ نے کہا جب پیٹ میں بچہ آیا ہے اس وقت اتفاقا بیع نا جائز ہے وہ اتفاق اس اتفاق سے مرتفع ہو گیا ـ اب بچہ کے انفصال کے بعد شک واقع ہو گیا اور عدم جواز یقینی تھا اس واسطے بقاعدہ الیقین لا یزول بالشک عدم جواز ہی کا حکم رہے گا ـ داؤد بالکل منقطع ہو گئے یہ قصہ کفایہ میں موجود ہے ـ فرمایا داؤد ظاہری اور ابو سعید بروعی کے اس مناظرہ کے بعد اہل شہر نے ابو سعید کو اصرار کر کے ٹھہرا لیا مدت تک افادات میں مشغول رہے ـ ایک شب میں ایک غیبی آواز آئی امرا بد فیذ ھب جفاء و اما ما ینفع الناس فیمکث فی الارض الآیہ ـ اہل بصیرت نے اس میں اشارہ سمجھا داؤد ظاہری کی قرب وفات اور ابو سعید کی طول حیات کی طرف ـ چنانچہ داؤد عنقریب وفات پا گئے اور ابو سعید بہت طویل العمر ہوئے حنفی المذہب فقیہ تھے واقعی اس نسبت ( حنفیت ) میں خاص برکت ہے ـ حقیقت ظاہر ہونے پر قبول کرنا چاہیے فرمایا جب کسی پر حقیقت ظاہر ہو جائے پھر تو قبول ہی کر لینا چاہیے گو رائے کے خلاف ہی ہو ـ حضرت والا بطور سر پرست دارلعلوم فرمایا کئی سال ہوئے مدرسہ دیوبند کی مجلس میں یہ پاس ہو گیا تھا کہ سر پرست جو رائے قائم کر لے گو وہ سب ممبروں کی رائے کے خلاف ہو وہی نافذ ہو گا ـ مگر بعد میں شاہ صاحبؒ ـ نے