ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
سے کھول کر پڑھا کہ خط کو ظالم کا ہاتھ لگا ہوا ہے ۔ وہ فرماتے ہیں کہ اس زمانہ میں مال جمع کرنا چاہیے کیونکہ اگر ضرورت ہو گئی تو پہلے دین کو تباہ کرے گا ۔ اس واسطے تنخواہ بیشک لے اگر بچے جمع کرتا رہے اہل مدرسہ دیو بند کو ارشاد فرمایا اہل مدرسہ دیو بند کو لکھا ہے کہ اب تک تو تدبیرات میں رہے اب ترک تدبیر کر کے دیکھو اور اعلان کرو ۔ یہ نسخہ مجرب ہے ۔ اگر نقصان ہوا بھی تو اتنا نہ ہو گا ۔ جتنا تدبیرات میں ہوا ۔ مگر ابھی وہ تدبیرات میں لگے ہوئے ہیں ۔ قید نفس میں صید نفس ایک مہتمم مدرسہ نے لکھا کہ میں مدرسہ کی قلم دوات سے اپنا خط نہیں لکھتا ۔ اس میں نفس کا کید تو نہیں ۔ فرمایا کید نفس نہیں بلکہ قید نفس ہے جس میں صید نفس ہے ۔ صاحب اولاد اپنے آباء کی بہ نسبت مقصود بالذات ہے اپنے استاد مولانا سید احمد صاحبؒ مدرس مدرسہ دیو بند کی نسبت فرمایا کہ ان کے ماموں کے اولاد نہ تھی اور اس وجہ سے وہ مغموم رہتے تھے ۔ مولانا سید احمد صاحبؒ نے ان کو فرمایا کہ غم کی کوئی وجہ نہیں بلکہ خوشی کا مقام ہے ۔ کیونکہ جس شخص کی اولاد ہے وہ مقصود من وجہ ہے اور جس کی اولاد نہیں وہ مقصود بالذات ہے ۔ صاحب اولاد اپنے آباء کی بہ نسبت مقصود بالذات ہے اور اپنی اولاد کی بہ نسبت مقصود بالعرض ۔ ایک صاحب کے لئے اولاد کی دعا فرمانا فرمایا ایک شخص نے خط لکھا کہ میرے لئے دعا کرو کہ اللہ تعالی اولاد عنایت فرماویں اور لکھا کہ جب آپ اپنے لئے دعا نہیں فرماتے تو میرے لئے کیسے فرمائیں گے ؟ فرمایا کہ تمہارے لئے کروں گا ۔ کیونکہ مجھ کو خواہش اولاد کی نہیں ۔ کیونکہ تعلقات سے جی گھبراتا ہے اور تم کو تو خواہش ہے ۔ میں تو مجنون ہو جاتا اگر اولاد ہو جاتی ۔