ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
پر عمل کرنے لگتا ہے ورنہ ساری عمر تعب میں گزرتی ہے اور ناشائستہ گھوڑے کی طرح قابو میں نہیں آتا ۔ اور اصلاح سے یہ نہیں ہوتا کہ نفس میں ایسی کیفیت پیدا ہو جائے کہ معصیت کا تقاضہ ہی نہ ہو ۔ اس کیفیت کا تلاش کرنا تو یہ تجویذ کرنا ہے کہ اعمال پر عمل نہ کرنے میں ثواب ہو ۔ کیونکہ جب معصیت کا تقاضہ ہی نہ رہا تو ترک پر ثواب بھی نہ ہو گا ۔ مکاشفات کونیہ بعض دفعہ ولی کو حاصل ہوتے ہیں ابن عربیؒ کے اس قول پر بھی اعتراض کیا گیا ہے کہ " بعض کمالات نبی کے ولی سے مستفید ہوتے ہیں " ۔ فرمایا کہ اس قول میں کمالات سے مراد کمالات کونیہ ہیں ۔ شرعیہ نہیں اور اس میں کوئی حرج نہیں ۔ اس لئے کہ مکاشفات کونیہ بعض دفعہ ولی کو حاصل ہوتے ہیں اور نبی کو نہیں ہوتے تو اس میں کیا حرج ہے ۔ مثلا حضرت عمر کی اساری بدر کے معاملہ میں رائے صائب تھی اور کوئی بھی افضیلت حضورؐ پر قائل نہیں ہوا ۔ اس کی تو ایسی مثال ہوئی جیسے کسی نبی کو کسی شخص کا نام معلوم نہ ہو یا شہر کا راستہ معلوم نہ ہو اور امتی کو معلوم ہو ۔ شیخ کی ضرورت فرمایا شیخ کی ضرورت اس لئے بھی ہے کہ وہ بعض دفعہ سہل ترکیب بتلا کر سالک کو راحت پہنچا دیتا ہے ۔ سلوک میں لوہے کے چنے چبانے کے لئے تیار رہنا چاہیے فرمایا بعض لوگ سلوک میں مزے کے طالب ہوتے ہیں ۔ یہ بالکل نہ چاہیے یہ تو لوہے کے چنے چبانا ہیں ۔ اپنی طرف سے اس کیلئے ہمیشہ تیار رہے ۔ مفید مضمون رات کو نوٹ کر لینا فرمایا جب تصنیف کرتا ہوں اور کوئی مضمون مفید رات کو یاد آ جاتا ہے تو اگر روشنی ہو تو ضبط کر لیتا ہوں ورنہ اسی وقت روشنی کر کے ضبط کر لیتا ہوں ، پھر سوتا ہوں ۔ مجھ میں حدت ہے شدت نہیں فرمایا لوگ مجھے " شدید ،، کہتے ہیں اور میں " حدید ،، ہوں ۔ میرے اندر حدت ہے شدت نہیں ہے ۔