ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
افضل ہیں ـ اسی طرح تقدیم عمل ضروری علی رمضان کا ثواب بہ نسبت عمل فی رمضان کے کم میں تو کم ہو گا مگر کیف میں زیادہ ہو گا ـ پس حدیث میں جو اعمال رمضان کا تضاعف آیا ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ اگر رمضان کے قبل مثلا صدقہ کی حاجت ہو تو رمضان کا انتظار کرے پس مقصود تاخیر عن رمضان سے ممانعت ہے نہ کہ تقدیم علی رمضان سے ـ عقائد کا اثر فرمایا عقائد کا اثر اعمال پر بھی پڑتا ہے اس لئے عقائد سے یہ اثر بھی مقصود ہے مثلا مسئلہ توحید میں ایک محقق نے اس اثر کو ظاہر کیا ہے ؎ موحد چہ بر پائے ریزی زرش چہ فولاد ہندی نہی برسرش امید و ہراسش نباشد زکس ہمین ست بنیاد توحید و بس اس کی تائید آیت سے بھی ہوتی ہے چنانچہ سورہ حدید میں تعلیم مسئلہ قدر کے بعد اس کی ایک غایت اس طرح ارشا فرمائی ہے لکی لا تا سوا علی ما فاتکم و لا تفر حوا بما اتا کم کیونکہ یہاں کوئی نہ کوئی عامل ضرور مقدر ہو گا اور وہ جو ماقبل کے مناسب ہو اور وہ اخبر ہے یعنی اخبر عن ھذہ المسلۃ لکی لا تا سوا الخ تو اس بنا پر تقدیر کے عقیدہ کا یہ اثر ثابت ہوا کہ اس سے غم بلکا ہو جاتا ہے اور عجب نہیں ہوتا اسی طرح پر عقیدہ سے کسی نہ کسی پر ایک خاص اثر ہوتا ہے غور سے معلوم ہو سکتا ہے ـ چندہ واپس فرمایا ایک مقام سے ایک خط آیا ہے کہ ایک سو پچیس روپیہ مدرسہ کے لئے ار سال کیا گیا ہے اگر اسکی رسید نہ آئی تو اگلے سال ار سال نہ ہو گا ـ سو میں خود اس کو بھی واپس کر دوں گا ـ اور وجہ یہ لکھوں گا کہ ہم نے تم سے مطالبہ اس کا کب کیا ہے جو رسید پر ایسا زور دیتے ہو ـ رسید کو تو وہ ضروری سمجھے جو رقم کی تحریک کرے ـ لہذا اسی سال سے واپس ہے ـ اللہ تعالی شرک کی رقم مدرسہ میں نہیں لیتا ہے فرمایا پانی پت کے قریب ایک جگہ ہے محمد پور ـ وہاں کے ایک رہنے والے نے جو مجھ