ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
میں اشباح ہیں ـ ان کا نکشاف ہو جاتا ہے ـ امور اختیاریہ اور امور تکوینیہ کی تفویض تفویض تکوینی ( اپنے کو خدا کے سپرد کر دینا کہ ہر بات پر اس سے راضی رہے 12 ) امور میں تو تسلیم و رضا اور ترک عمل ہے اور تفویض امور اختیاریہ میں یہ ہے کہ عمل کر کے ثمرہ میں تسلیم کرے ـ کیا ارواح کبھی اس عالم میں آ جاتی ہیں ؟ فرمایا : ارواح کبھی اس عالم میں آ جاتی ہیں لیکن عوام کو اس کی اطلاع مضر ہے کیونکہ وہ لزوم ( یعنی وہ یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ ان کا اس عالم میں آنا لازمی ہے 12 ) کے قائل ہو جاتے ہیں ـ قاضی ثناء اللہ صاحبؒ نے لکھا ہے کہ کبھی وہ قتال میں بھی شریک ہو جاتی ہیں ـ انبیاء اور اولیاء بیدار مغز اور عاقل ہوتے ہیں ولایت چونکہ نبوت سے مستفاد ( یعنی نبوت کا پر تو ہے 12 ) اس واسطے جو ولایت جس قدر نبوت کے مشابہ ہو گی وہ کامل ہو گی اور تمام انبیاء بیدار اور عاقل ہوئے ہیں کوئی بھولا نہیں ہوا ـ طریق باطن میں سب سے پہلے کبر کے ازالہ کی ضرورت ہے فرمایا اس طریق ( یعنی طریق باطن میں 12 ) میں سب سے اول کبر کا ازالہ ضروری ہے پھر آ گے رستہ صاف ہے چلے چلو ـ دفع وساوس کا ایک آسان علاج فرمایا : وساوس کے دفع کا علاج تو یہ ہے کہ ان کی طرف تعرض و توجہ نہ کرے مگر یہ مشکل ہے تو اس واسطے یہ بتلا دیا جاتا ہے کہ کسی ایسے کام میں لگ جاوے جس میں قوت فکریہ ( یعنی ایسا کام کرنے میں لگ جائے جس میں فکر کی اور سوچنے کی ضرورت پڑے 12 ) کے صرف کی ضرورت ہو تو اس صورت میں توجہ وساوس کی طرف نہ رہے گی ـ