ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ملفوظات حکیم الامتؒ جلد ـ 26 ـ کاپی ـ 15 ان آنکھوں سے نہیں ہوتی باطنی آنکھوں سے ہوئی ـ اس دیکھنے والے کو پتہ نہیں چلتا ـ یہ سمجھتا ہے کہ ان آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں علامت اس کی یہ ہے کہ اگر ان آنکھوں کو بند کر لے تو بھی دیکھ لے گا ـ اس واسطے بھی صحابی نہ ہوئے ـ ایک حدیث کا مفہوم فرمایا برزخ کی حیات بھی ایسی ہی ہے فرق شاید غذا کی وجہ سے ہو ـ کیونکہ وہاں کی غذا میں فضلہ نہیں جیسا دنیا کی غذا میں فضلہ ہے ـ فرمایا کہ اس سے ایک حدیث بھی حل ہو گئی ـ جس کو میں نے بعض وعظوں میں بھی بیان کیا کہ اہل جنت کو اول طعام زمین کی روٹٰی ملے گی ـ اشکال یہ ہے کہ پتھر ، مٹٰی ریت یہ کیسے کھائیں گے ـ مولانا محمد یعقوبؒ صاحب نے ہنس کر فرمایا کہ زمین کا جوہر نکال کر دیں گے اور یہ انگور وغیرہ پھل سب زمین کے جوہر ہیں ـ اور حکمت اس کی یہ ہے کہ بعض لوگوں نے دنیا میں ترک لذات کیا تھا ان کو جنت کے کھانے کی قدر نہ ہوتی کیونکہ وہ دنیا کا طعام چکھے ہوئے نہ تھے ـ اب اس سے معلوم ہو جائے گا کہ دنیا کے طعام کی یہ لذت ہے اس کے بعد جب جنت کے کھانے کھائیں گے تو فرق معلوم ہو گا ـ ورنہ یوں ہی سمجھتے کہ اس پھل کی یہ خاصیت ہے خواہ دنیا میں ہو یا جنت میں ـ اور جب تارکین کو کھلائیں گے تو جنت میں تبعا سب کو مل جائیں گے ـ تاخیر بیعت میں نفع بمبئی سے ایک شخص کا خط آیا جو بڑی مسرت ظاہر کرتا تھا کہ الحمد للہ آپ کے سلسلہ میں داخل ہوا بہت شکریہ ادا کر رہا تھا ـ خط کا ہر جملہ گویا ظاہر کرتا تھا کہ مجھ کو ہفت اقلیم کی سلطنت مل گئی ہے ـ فرمایا کہ یہ فائدہ تاخیر بیعت کا ہے کہ کتنی قدر ہے اگر آتے ہی مرید کر لیتا تو ساری عمر یہ خیال رہتا کہ کہیں پھر نہ جائے جو لوگ مجھ کو اس پر مشورہ دیتے ہیں وہ دیکھ لیں کہ فائدہ کس میں ہے ـ اگر شروع میں ہم اس کو لپٹیں تو پھر کبھی اس کی اصلاح نہ کر سکیں جب اصلاح کرنے کا قصد کریں تو احتمال ہو کہ اس کو وحشت نہ ہو جائے ـ داڑھی سے نہ روکیں ـ سود سے نہ روکیں کیونکہ وحشت ہو جائے گی پھر فائدہ بیعت کا کیا ہوا ؟