ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ہنس کر فرمایا کہ اتنے لوگوں نے حلال کیا اور تیز چھری سے حلال کیا پھر بھی حرام رہا ـ دوست کو اس کی اصلاح کی خاطر تنبیہ کرنا چاہیے فرمایا کہ لوگ بہت دق کرتے ہیں ـ خالی لفافہ رکھ دیتے ہیں ـ بھلا جو کام خود کر سکتے ہیں وہ ہم سے کیوں کراتے ہیں بعض دفعہ جواب نہیں لکھتا بلکہ لکھ دیتا ہوں کہ صاحب پہلے اس کی وجہ بیان فرما دیں کہ لفافہ پر پتہ کیوں نہیں لکھا ـ ود آنہ تو اس کو دینے پڑتے ہیں مگر اس کو صواب ( بصاد ) ( صحیح طریقہ ) معلوم ہو جاتا ہے ـ پھر فرمایا کہ صبر تو دشمن کے مقابلہ میں کرنا چاہیے دوست کو خوب ڈانٹنا چاہیے تا کہ اس کو اپنی حرکت کا علم ہو جائے ـ ٹوٹا ہوا لوٹا دھوکہ باز ہے ایک شخص نے لوٹے میں پانی ڈال کر حضرت کو دیا اور وہ لوٹا ٹوٹا ہوا تھا ـ فرمایا کہ اس کو باہر پھینک دو ـ دھوکہ باز ہے اور دھوکہ باز یہاں نہیں رہنا چاہیے ـ دوسرے کو ایذا پہنچانا کیا بد اخلاقی نہیں فرمایا کہ لوگ آ کر مجھ کو تکلیف دیتے ہیں اور میں اپنی تکلیف کو ظاہر کرتا ہوں تو لوگ مجھ کو کہتے ہیں کہ ( معاذ اللہ ) بد اخلاق ہے ـ بھلا تکلیف دینا تو بد اخلاقی نہیں ـ اور اس کا اظہار بد اخلاقی ہے یہ تو ایسا ہوا کہ کوئی کسی کو پیٹے ـ کسی نے پیٹا اور وہ چلایا ـ اس کو کہنے لگا تو کیوں چلاتا ہے ـ حضرت حکیم الامتؒ کو زیادہ تکلیف پہنچنے کا سبب فرمایا میری نظر منشاء ( یعنی یہ دیکھتا ہوں کہ کسی شخص نے جو غلطی کی ہے اسکا اصلی سبب کیا ہے 12 ) پر ہوتی ہے اس واسطے زیادہ تکلیف ہوتی ہے ـ یہاں آ کر صرف یہ کہہ دیتے ہیں کہ تعویذ دیدو اور پوری بات بیان نہیں کرتے اور حکومت میں اور حکیموں کے پاس جا کر پوری بات سوچ سوچ کر کرتے ہیں ـ ضابطہ کے الفاظ نہیں کہتے ـ تو منشا یہ ہوا کہ اس چیز کی قدر ہے تعویذ کی قدر نہیں ـ گو یہ بھی دنیا ہے مگر دین کا رنگ ہے اور دین کی قدر نہیں ـ مشائخ جو اصلاح