ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ملفوظات حکیم الامت جلد 26 ـ کاپی 10 نے مروت کی وجہ سے نہ روکا مگر اس کا احساس ہو گیا کہ اس نے چالاکی کی ہے ـ اسی اثناء میں بھٹٰاری کی ریح خارج ہو گئی بہت شرماری ہوئی مگر اس شبہ کو دفع کرنے کیلئے کہ مجھ سے ریح کا صدور ہوا ہے ، اس نے لڑکے کے سر پر ایک چپت رسید کیا اور کہا دور موئے یہ کیا کر رہا ہے مگر وہ پولیس کا آدمی سمجھ گیا اس نے قصدا ریح خارج کر کے فورا لڑکے کو ایک چپت لگایا اور کہا سسرے کرے گا کوئی مگر پٹے کا تو ہی ـ بس یہی حال قوم کا ہے جب کوئی کام بگڑتا ہے فورا طعن اور ملامت کی زبان مولویوں پر دراز کی جاتی ہے ـ قطب الارشاد کی تعریف ایک طالب علم نے خط میں لکھا کہ اس وقت میں آپ کو قطب الارشاد سمجھتا ہوں اگر میرا یہ عقیدہ غلط ہے تو ظاہر فرما دیا جائے اور اس کے ساتھ ہی قطب الارشاد کے علامات بھی فرما دئیے جائیں ـ فرمایا قطب الارشاد کیلئے یہ ضروری نہیں کہ وہ اپنے قطب الارشاد ہونے کو بھی جانے رہیں علامات سو وہ بھی ظنی ہوتے ہیں اور اس جواب میں نہ تو میں تواضع کرتا ہوں اور نہ تکبر ـ اگر حق تعالی کسی کو کوئی نعمت عطا فرماویں تو انکار کیوں کرے ـ کاتب الحروف کہتا ہے کہ اگر خود حضور کو اپنے قطب الارشاد نہ ہونے کا علم ہوتا تو فورا ظاہر فرما دیتے کہ میں قطب الارشاد نہیں ہوں جیسا کہ اسی سائل کے ایک دوسرے خط کے جواب میں جبکہ انہوں نے آپ سے آپ کے صاحب کشف ہونے کے متعلق لکھا تھا تو حلف سے فرمایا تھا کہ میں صاحب کشف نہیں تو احتمالا آپ کے قطب الارشاد ہونے کی دلیل ہے ـ خشوع کے لئے ابتدا عمل میں توجہ کافی ہے فرمایا خشوع کیلئے عمل کی ابتداء میں توجہ کافی ہے ہر ہر لفظ پر ضرور نہیں ـ مثلا قرآن شریف کی تلاوت سے پہلے یہ خیال کرے کہ محض اللہ تعالی کے لئے تلاوت کرتا ہوں یہ کافی ہے ہر ہر حرف پر ایسی توجہ ضروری نہیں کیونکہ یہ تکلیف مالا یطاق ہے مگر اس میں یہ قید بھی ہے کہ جب تک اس کی مضاد توجہ متحقق نہ ہو اس وقت تک اسی پہلی توجہ کو حکما باقی سمجھا جائے گا جیسا انسان چلنے سے پہلے یہ ارادہ دل میں کر لے کہ جامع مسجد کی طرف چلتا ہوں بس اتنا