ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
جس سے وہ بدعتی غیر مقلد ثابت ہو گئے وہ یہ کہ غیر مقلد مسائل میں ہمیشہ قرآن و حدیث تمسک کرے گا اور فقہ سے کبھی مسئلہ نہ لے گا بخلاف ہمارے حضرات احناف کے گو لوگ ان کو غیر مقلد کہتے ہوں مگر وہ ہر مسئلہ میں فقہ سے تمسک کرتے ہیں ـ اور یہ تعریف بدعتیوں پر اس لئے صادق آ گئی کہ ان کی بدعات کا کتب مذہب میں تو پتہ نہیں لا محالہ وہ آیات و احادیث سے استدلال کرتے ہیں گو استدلال غلط ہی ہو ـ سماع کی اجازت فرمایا حاجی محمد اعلی انبہٹوی مکہ شریف سے واپس آئے تو کہا کہ حضرت حاجی صاحبؒ نے مجھ کو سماع کی اجازت دیدی ہے ـ حضرت مولانا گنگوہیؒ دیوبند تشریف لائے ہوئے تھے اور بہت بڑا مجمع تھا ـ مولانا سے اس کا ذکر کیا گیا ـ فرمایا محمد اعلی غلط کہتا ہے اور اگر یہ صحیح کہتا ہے تو حاجی صاحبؒ غلط کہتے ہیں ـ حضرت حاجی صاحب مفتی نہیں ہیں یہ مسائل حضرت حاجی صاحبؒ کو ہم سے پوچھنے چاہئیں واقعی اس کلام سے کہ جو حضرت مولاناؒ نے اس زور سے فرمایا ہے مقصود جاہلوں کو گمراہی سے بچانا تھا ـ لفظ زندیق اور استاد فارسی سے معرب ہیں فرمایا لفظ زندیق اور استاد فارسی سے معرب ہیں ان کی اصل زند اور اوستا ہے ـ مجوسیوں کی دو کتابیں ہیں پھر استاذ کا استاد بنایا گیا ـ انسان ہے کیا جو اپنا معتقد بنے فرمایا انسان وہ مراقبہ کرے جو میں نے کل بیان کیا تھا یہ بہت ہی مفید ہے اور واقعہ یہی ہے کہ انسان ہے کیا جو اپنا معتقد بنے ـ اپنی نماز کو دیکھ لے کیا یہ نماز اس لائق ہے کہ خدا تعالی کے سامنے اس کو پیش کر سکے ـ اسی طرح ہر عبادت میں یہ مراقبہ کرے ـ اسی طرح علم کو بھی دیکھ لے ـ پس تو پھر کس چیز کا معتقد ہو جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ لوگ ہمارے معتقد ہوں وہ اولا خود اپنے معتقد ہوتے ہیں ـ اور ظاہر ہے کہ انسان جب اپنے اندر کوئی چیز قابل اعتقاد نہیں دیکھے گا تو اپنا معتقد بھی نہیں ہو سکتا اور جب اپنا معتقد نہ ہو گا تو یہ کوشش بھی