ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ملفوظات حکیم الامت جلد ۔ 26 ۔ کاپی ۔ 21 شریعت اور طریقت کا مفہوم فرمایا شریعت کا مفہوم فرمایا شریعت کل ہے اور طریقت اس کا ایک جز ہے ۔ یعنی اعمال ظاہری و باطنی کے مجموعہ کا نام شریعت ہے ۔ مثلا خشوع اور تواضع وغیرہ ۔ اعمال باطنی کی اصلاح کے طرق کو طریقت کہتے ہیں ۔ اس پر جو بعض علوم پیدا ہو جاتے ہیں ۔ وہ معرفت ہے ور بندہ کے ساتھ بعض دفعہ حق تعالی کا کوئی معاملہ ہوتا ہے جس کا کامل کو تنبہ ہوتا ہے کہ یہ معاملہ کیوں ہوا ۔ اس معاملہ کو حقیقت اور اس کے علم کو معرفت کہتے ہیں ۔ اس کی تفصیل " قصدا اسبیل ،، میں درج ہے ۔ انا ربکم الاعلی اور انا لحق کہنے میں فرق فرمایا ایک بزرگ نے حق تعالی سے عرض کیا کہ اس کی کیا وجہ ہے کہ فرعون نے انا ربکم الاعلی کہا تو مردود ہوا ۔ اور منصور علیہ الرحمۃ نے ایسا ہی کہا تو مقبول ہوا جواب دیا کہ فرعون نے ہمارے مٹانے کیلئے کہا اور منصور علیہ الرحمۃ نے اپنے مٹانے کیلئے کہا ۔ منصور ؒ کا مطلب تھا کہ میں کچھ نہیں جو کچھ ہے تو ہی ہے ۔ معتقدین کیلئے سخت ہونا فرمایا میں معتقدین کیلئے سخت ہوں ۔ منتقدین ( نکتہ چینی کرنے والا 12 ) کیلئے نہیں ۔ حقوق نفس حقوق نفس وہ ہیں کہ ان کے اخلال سے نفس کو ضرر پہنچے اور حظوظ وہ ہیں کہ ان کے اخلال سے نفس کو ضرر نہ پہنچے اور اگر بھی بعض حظوظ کے اخلال سے بھی ضرر ہو ۔ مثلا یہ کہ فوا کہ کے استعمال سے نشاط قوت ہو اور نشاط کے فوت سے عبادت کی طرف رغبت میں کمی ہوتی ہو تو اس وقت یہ فواکہ بھی حقوق سے ہوں گے نہ کہ حظوظ سے ۔ جبر دو قسم ہے فرمایا صوفیا بھی بوجہ مشاہدہ عظمت حق کے ایسے ہیں جیسے قریب قریب جبر کے قائل ہیں مگر جبر دو قسم ہے ایک جبر محمودہ جو غلبہ مشاہدہ سے ہو اور ایک جبر مذموم ہے جو فرقہ جبریہ میں ہے ۔