ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
سادات نسب حضرت فاطمہ کے تابع فرمایا طب میں یہ تحقیق ہو چکا ہے کہ بچہ والدہ کی منی سے بنتا ہے والد کی منی سے محض عورت کے مادہ کا انعقاد ہوتا ہے اور بعض احکام شرعیہ میں بھی اس کی رعایت ملحوظ کی گئی ہے مثلا سادات نسب میں حضرت فاطمہ کے تابع ہیں ـ اسی طرح امتہ ( یعنی لونڈی ) کی اولاد صفت رزق میں اس کے تابع ہوتی ہے ـ مذکر کے تابع نہیں ہے ـ اسی طرح حضرت مریمؑ سے عیسیؑ کا پیدا ہونا فطرت کے خلاف نہیں ہوا کہ نفخ جبرئیلؑ کا اثر صرف مادہ کا انعقاد تھا ـ اور جہاں ولد کو باپ کے تابع بنایا گیا ہے وہاں مصلحت تربیت کو اس اصل طبعی پر ترجیح دی گئی ہے ـ فرمایا بقولہ من لا شیخ لہ لشیخہ الشیطان کا معنی یہ ہے کہ من لا متبوع لہ تو اس سے شیخ عرفی کا اتخاذ لازم نہیں آتا اور یہ قول حدیث نہیں ہے البتہ ایک اور حدیث میں یہ مضمون ہے الشیخ فی قومہ کا لنبی فی امتہ مگر اس حدیث میں شیخ سے مراد معمر آدمی ہے اور حدیث کا مدلول تشبیہ ہے احترام میں اور مصلح ہونے میں یہاں بھی پیر کا معنی نہیں اور اس حدیث کی تخرییج عراقی نے کی ہے ـ مردہ کو سلام کا ادراک فرمایا اکثر اہل کشف متفق ہیں کہ مردہ کو سلام وغیرہ کا ادراک ہوتا ہے ـ یہ مسئلہ کشفی ہے جو ظن کا درجہ رکھتا ہے اور اہل ظاہر اس میں اختلاف کرتے ہیں ـ سیوطیؒ نے ایک عجیب حکایت لکھی ہے کہ ایک شخص اپنی والدہ کی قبر پر جا کر قرآن پڑھتا تھا تو والدہ نے خواب میں کہا پہلے تھوڑی دیر چپکے بیٹھ جایا کرو کیونکہ جب تم آتے ہی قرآن شریف پڑھنے لگ جاتے ہو تو انوار اس قدر تم کو محیط ہو جاتے ہیں جس سے تمہارا چہرہ چھپ جاتا ہے اور میں تمہارا چہرہ دیکھ نہیں سکتی اور ترستی رہ جاتی ہوں اس واسطے پہلے تھوڑی دیر چپکے بیٹھ جایا کرو پھر پڑھا کرو تاکہ میں جی بھر کر دیکھ سکوں ـ زیارت قبور سے نفع فرمایا میں نے ایک غیر مقلد عالم کے سوال کے جواب میں اہل قبور کے افادے کو اس