ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
حضور اکرمؐ کی اطاعت اور صحبت کی برکت فرمایا ایک انگریز نے کہا کہ حضرت عمر نے تیرہ سال میں جو قوانین مقرر کئے ۔ یورپ کی مجالس پورے دو سو سال تک بھی اگر وہاں پہنچیں تو غینمت ہے ۔ ایک مسلمان نے کہا کہ ان کو تائید غیبی حاصل تھی ۔ انگریز نے کہا نہیں ۔ عقیل تھے ۔ مسلمان نے کہا ۔ عقل سے اتنا بڑا کام کرنا یہ بھی ہمارے نزدیک تائید من اللہ ہے ۔ پھر فرمایا ایک مرتبہ اونٹ تقسیم فرما رہے تھے ۔ دو شخصوں کو ایک ایک اونٹ حصہ میں دے رہے تھے ۔ انبوہ تھا ۔ ایک شخص نے جلدی سے چالاکی کی اور کہا احملنی و سھیما علی جمل واحد ۔ حضرت عمر نے فورا فرمایا تجھے اللہ کی قسم ہے کہ کیا سہیم مشک ہے ۔ اس نے اقرار کیا ۔ فرمایا تعجب ہے کہ جن لوگوں نے کبھی دس شخصوں پر بھی حکومت نہ کی تھی روئے زمین پر حکومت کر کے دکھلا دی اور حکومت بھی ایسی کی کہ کسی فرقہ ماتحت کو کبھی بھی شکایت کا موقع نہ ملا ۔ یہ سب حضورؐ کی اطاعت اور صحبت کی برکت تھی ۔ شان عمر فاروق حضرت عمر کے متعلق حضورؐ نے فرمایا کہ : لو کان بعدی نبی لکان عمر ۔ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر ہوتا ،، ۔ ایک شخص نے عرض کیا کہ اس سے تو ان کی حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ پر فضیلت معلوم ہوتی ہے ۔ فرمایا اس کا اصلی جواب تو یہ ہے کہ مراد یہ تھی کہ ان میں صفت نبوت کی استعداد قریب ہے ۔ اس سے فضیلت حضرت ابو بکر پر لازم نہیں آتی ۔ جائز ہے کہ ان میں اور کمال اس سے بھی زیادہ ہوں ۔ اور مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے فرمایا کہ لفظ بعدی فرمایا ہے اور حضرت ابو بکر معی تھے ۔ بعدی نہ تھے ۔ ہر نبی کو ایسا معجزہ عطا ہوا جو اس زمانہ میں اس نوع کا کمال تھا فرمایا حضرت سلیمانؑ نے جو دعا فرمائی تھی : ھب لی ملکا لا ینبغی لاحد من بعد ۔ مجھ کو ایسی سلطنت دے کہ میرے