ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
آپ کی تقلید کروں گا کیونکہ آپ کی تقلید معالجہ میں ہے اور امام ابو حنیفہ ؒ کی تقلید نہ کروں گا کیونکہ ان کی تقلید احکام میں ہوتی ہے اور احکام میرے نزدیک منصوص ہیں ـ غیر مقلدین سے بوقت بیعت بد گمانی و بد زبانی نہ کرنے کی شرائط فرمایا کہ بیعت کے وقت غیر مقلدین سے شرط کر لیتا ہوں کہ بد گمانی اور بد زبانی نہ کرنی ہو گی اور تقلید کو حرام نہ خیال کریں اور یہ کہ ہماری مجلس میں غیر مقلدین کا ذکر بھی ہوا کرے گا مگر وہ غیر مقلدین مراد ہوں گے جو معاند ہیں ـ تمہیں یہی سمجھنا ہو گا ـ نافع ہونا اختیاری بات نہیں فرمایا کہ یہاں ایک غیر مقلد آ گئے اور کہا کہ مولوی ثناء اللہ صاحب سے ہم تھانہ بھون آنے کی نسبت دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ واقعی ان کی صحبت موجب برکت ہے مگر اہلحدیث کے سخت مخالف ہیں ـ فرمایا کہ اگر اہل حدیث حق پر ہیں صحبت کا موجب برکت ہونا کیا معنی ـ اور اگر باطل پر ہیں تو مخالفت ضروری ہے ـ مولوی ہو کر اجتماع تقیضین اختیار کیا ـ میں نے کہا کہ مولوی محمد جمال صاحب کو بھی دق کیا ـ فرمایا کیوں ـ میں نے کہا کہ کہتے ہیں اس میں جماعت کی سبکی ہے ـ فورا فرمایا کہ سب کی تو نہیں ـ اور فرمایا پھر ایسے آدمی خود جماعت بنائیں ـ پھر فرمایا کہ بنانے سے کب بنتے ہیں ـ اور فرمایا کہ ایک بات نہایت کام کی کہتا ہوں وہ یہ کہ منتفع ہونا تو اختیاری ہے مگر نافع ہونا اختیاری نہیں ـ یہ حق تعالی کی مرضی ہے جس سے چاہے خدمت لے لیں جامع کہتا ہے اس پر خوب مثالیں بیان فرمائیں ـ تقوی کا مفہوم فرمایا کہ آج کل " تقوی ،، کا مطلب صرف نفل پڑھ لینا یا پا جامہ اونجا کر لینا اور داڑھی رکھنا رہ گیا ـ غرض کچھ نفلیں اور کچھ نقلیں کر لینا تقوی ہے ـ مال کی کچھ پرواہ نہیں کہ حلال ہے یا حرام ـ گو آج کل حرام صرف دال اور خشک روٹی ہے ـ باقی چرب چیزیں سب حلال ہیں ـ