ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
بطور ہدیہ پیش کیا کہ فلاح شخص نے بھیجا ہے فرمایا اس سے بوئے وطن آتی ہے ـ لانے والے سے معلوم ہوا کہ جنہوں نے بھیجا ہے انہوں نے تھانہ بھون کے جنگل میں شکار کیا تھا ـ اسی طرح ایک آدمی تھانہ بھون کا ان کی مجلس میں حاضر ہوا اور ہجوم کے سبب آخر مجلس میں بیٹھ گیا اس خیال سے کہ فراغت کے بعد پاس جا کر سلام کروں گا ـ حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا کہ اس مجلس میں کوئی شخص تھانہ بھون کا ہے تب یہ پاس آ کر ملے ـ حکایت امام محمد و امام شافعیؒ فرمایا ایک شخص مسجد میں نماز پڑھنے کے واسطے آیا ـ امام محمدؒ اور امام شافعی صاحب دونوں تشریف رکھتے تھے ـ دوںوں صاحبوں میں اختلاف ہوا ایک صاحب نے فرمایا یہ لوہار ہے دوسرے نے فرمایا یہ بڑھئی ہے ـ جب وہ شخص نماز سے فارغ ہو کر جانے لگا تو اس کو بلا کر دریافت کیا کہ تم کیا کام کرتے ہو ـ اس نے عرض کیا کہ پہلے بڑھئی کا کام کرتا تھا اور اب لوہار کا کام کرتا ہوں ـ اسی طرح ایک بزرگ کا واقعہ ہے کہ شکل دیکھ کر نام بتا دیا کرتے تھے اور اتنا ذوقا میں بھی سمجھ لیتا ہوں کہ اس کا نام اس کے مناسب ہے ـ بہت کم نام ایسے ہوں گے کہ ان میں اپنے مسمی سے مناسبت وجدانا محسوس نہ ہو ـ اکثر ناموں میں اور ان کے مسمی میں مناسبت ہوتی ہے ـ اسی طرح حضرت مولانا محمد قاسم صاحبؒ کسی لغت کو سن کر فرما دیتے تھے کہ اس کے ایسے معنی ہوں گے ـ گویا حروف کے خواص ان پر منکشف ہو جاتے تھے ـ نمازی اور غٰیر نمازی فرمایا ایک حکیم صاحب ذوقا فرماتے ہیں کہ نمازی اور غیر نمازی کے قارورے میں بھی فرق ہوتا ہے اس میں ایک قسم کا خاص نور ہوتا ہے اور بے نمازی کے قارورے میں وہ نور نہیں ہوتا ـ اس پر میں نے شبہ کیا کہ نجاست میں کیا نور ہوتا ـ شاہ لفط رسول صاحب نے فرمایا کہ حدیث میں ہے اللھم اجعل فی دمی نورا ـ اس سے معلوم ہوا کہ دم میں نور ہے حالانکہ دم نجس ہے ـ میں نے دو جواب دیئے اول یہ کہ نجس جب تک اپنی معدن میں ہو تو وہ طاہر ہوتا ہے