ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
حکمت دریافت کی بس خاموش ہو گیا ۔ حضرت گنگوہیؒ کے ایک مرید کا فوٹو گرافی سے توبہ کرنا فرمایا دہلی میں ایک صاحب کے مکان پر جو حضرت مولانا گنگوہیؒ کے مرید تھے اور فن فوٹو گرافی میں مہرات رکھتے تھے ۔ مگر حضرت مولاناؒ کے ہاتھ پر فوٹو بنانے سے توبہ کر چکے تھے ۔ میں بیٹھا ہوا تھا وہاں حسن نظامی صاحب آئے اور کہا کہ صاحب اس دکاندار کو سمجھاؤ ۔ اس نے فوٹو کا کام چھوڑ دیا اس سے اسلام کو بہت صدمہ پہنچا ۔ میں نے کہا کیا صدمہ پہنچا ؟ کہنے لگے کہ اسلام کو فخر تھا کہ اسلام میں بھی ایسے ایسے ماہر ہیں ۔ میں نے کہا کہ معلوم ہوتا ہے کہ اس کا گہاہ ہونا کبھی کان میں پڑا ہی نہیں ۔ کہا کیا گناہ ہے ۔ میں نے لعن اللہ المصور پڑھا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حکمت سے منع تھا کہ بت پرستی کا اندیشہ تھا ۔ یہ علت گھڑی ۔ اور کہا کہ ہر فعل کی علت ہوتی ہے ۔ میں نے کہا کہ اس علت کی کیا دلیل ہے ۔ اور پھر میں یہ دریافت کرتا ہوں کہ زنا کی حرمت کی کیا دلیل ہے ۔ ان کو تو کچھ پتہ نہ چلا ۔ میں نے کہا کہ میں ہی بتلاتا ہوں وہ یہ ہے کہ تقاتل اور تجادل اور اختلاط نسب کہ لڑکا کون لے اور وہ دونوں انکار کریں وغیرہ ۔ کہا ہاں یہی وجہ ہے ۔ میں نے کہا کہ جب وجہ نہ رہے ۔ مثلا دو شخصوں کے درمیان تعشق ہو اور پھر عورت کو ایسی دوا کھلا دیں کہ بچہ پیدا ہی نہ ہو تو کیا پھر زنا حلال ہو جائے گا ؟ اس کا جواب ظاہر تھا کہ یقینا نہیں ۔ بس اسی طرح فوٹو بھی ہے پھر خاموش ہو گئے ۔ انگریزی اشیاء نے سب سہولتیں پیدا کر دی ہیں فرمایا گھر میں بتی بنانا کسی کو نہیں آتا ۔ میں ہی بناتا ہوں ۔ اسی طرح قلم بنانا بھی نہیں آتا کیونکہ انگریزی اشیاء نے سہولتیں پیدا کر دی ہیں ۔ نفلوں کی قضا نہیں فرمایا اگر رات کو بیدار ہونے کی عادت ہو اور کبھی نہ جا گے تو دن میں کچھ نفل پڑھ لے ۔ مگر قضا کی نیت نہ کرے نفلوں کی قضا نہیں ہوتی ۔