ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
یہ علوم کیسے حاصل ہوتے پھر خلوت کو علی الاطلاق کس طرح جلوت پر ترجیح دے سکتے ہیں ـ جواب تعلیم اسماء فرمایا آدمؑ کی تعلیم اسماء پر اشکال مشہور ہے نہایت مہمل ہے کہ ان کو کس طرح تعلیم دی گئی حالانکہ تعلیم کیلئے پہلے کچھ الفاظ ہونے چاہئیں وہلم و جرا ـ جواب ظاہر ہے کہ بچوں کو روز مرہ جس طرح تعلیم دیتے ہیں جس کا وقوع مشاہدہ ہے اسی طرح ان کی تعلیم ہوئی ـ نیکی سے عمر بڑھنے کا سبب فرمایا حدیث میں ہے کہ نیکی کرنے سے عمر زیادہ ہوتی ہے اس پر عام طور سے شبہ کیا جاتا ہے کہ عمر تو تقدیر میں مقرر ہے پھر عمر کیسے زیادہ ہو سکتی ہے ـ اس کا جواب حافظ ابن قیمؒ نے نہایت عمدہ دیا ہے کہ عمر ہی کی کیا تخصیص ہے سب کائنات کا یہی حال ہے ـ رزق ، صحت وغیرہ جملہ اشیاء مقدر ہیں جن کے واسطے ہم اسباب تلاش کرتے ہیں ـ چنانچہ رزق کے لئے ذرائع اور صحت کیلئے معالجات اور یہی اشکال سب میں ہوتا ہے پھر عمر ہی کی کیا تخصیص ہے سو جس طرح اور اسباب و مسببات میں تعلق ہے اور کوئی اشکال نہیں کیا جاتا اسی طرح بر اور زیادت عمر میں سبب و مسبب کا تعلق ہے ـ وعظ کہنے کی اجازت ہے فرمایا وعظ اس کو کہنا زیبا ہے جس کی کتابیں کم از کم ختم تو ہو گئی ہوں ـ وہ امید ہے کہ مسائل صحیح بیان کرے گا اور جاہل پر کیا اطمینان ہے اور اگر کتابیں پورا کئے بغیر وعظ کہے گا تو تحصیل علوم سے محروم رہے گا اور دوسری دقیق شرط واعظ کے لئے یہ ہے کہ سلوک میں مشغول نہ ہو ـ وعظ کہنا شغل سلوک کو بھی مضر ہو گا کہ واعظ کو عوام کے تعلق سے چارہ نہیں اور اس کا مضر ہونا ظاہر ہے ـ عذاب جہنم کے ابدی ہونے میں نصوص قطعی ایک شخص نے سوال کیا اگر جہنم کا عذاب منقطع ہو جائے تو بعض صفات باری کا تعلق