ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
اذان کہنے سے بھوت وغیرہ چلے جاتے ہیں فرمایا کہ تھانہ بھون میں ایک گاڑی بان ہے ـ اس نے بیان کیا کہ ایک دفعہ رات کو کچھ کچھ بارش تھی اور میں جنگل میں تھا ـ کہیں سے گاڑی لا رہا تھا تو ایک عورت ، خوبصورت زیور پہنے ہوئے راستہ پر بیٹھی دیکھی ـ بجلی چمکی تو نظر آئی ـ پھر پھلانک کر میری گاڑی پر سوار ہو گئی ـ اس وقت میں نہ سمجھا ـ بعد میں خود ہی اتر گئی اور میرا نام لیا تو میں سمجھا کہ بھوت ہے ـ بس میں بے ہوش ہو گیا اور گاڑی کو بیل گھر لے گئے ـ فرمایا کہ میں نے اس سے کہا کہ جب ایسا موقعہ ہو تو اذان کہہ دو تو فورا چلے جاویں گے ـ قبر پر اذان دینے کا کوئی ثبوت نہیں فرمایا کہ لوگ میت کے دفن کرنے کے بعد قبر پر اذان کہتے ہیں ـ شاید فرشتوں کو ڈراتے ہیں ( مطلب یہ کہ ایسا کرنا بے اصل ہے ) ـ خلوت اختیار کرتے وقت کونسی نیت اختیار کرے فرمایا کہ خلوت بایں وجہ پسند کرے کہ لوگ میرے شر سے بچیں ـ یہ قصد نہ ہو کہ میں لوگوں کے شر سے بچوں اور اپنے عیوب اور لوگوں کو ستانا یاد کر کے یہ نیت کرے ـ صالح شخص اور عاصی مرد فرمایا کہ جب کوئی صالح ( نیک آدمی ) انتقال کرتا ہے تو میرا خیال فورا ادھر ہو جاتا ہے کہ اس سے مواخذہ نہ ہوا ہو ـ اور اگر کوئی عاصی ( گنہگار ) فوت ہوتا ہے تو خیال ادھر جاتا ہے کہ در گذر ہو گئی ہو گی ـ کبھی اس کا تخلف ( یعنی ہمیشہ یوں ہی ہوتا ہے ) نہیں ہوتا ـ حق تعالی نے اس میں میری اصلاح فرمائی ہے ـ کسی دینی مدرسہ کا اہتمام جاہل سے نہیں ہو سکتا فرمایا کہ مدرسہ دینی کا مہتمم عالم ہونا چاہیے ـ جاہل سے اہتمام نہیں ہو سکتا ـ کانپور کے مدرسہ کا مہتمم جاہل تھا ـ ایک طالب علم گنگوہ سے گیا داخلہ کا وقت نکل چکا تھا ـ طالب علم شرح