ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
پر منطبق کرنا بھی کمال ہے ورنہ بہت مشکل کام ہے ۔ امام ابو حنیفہؒ کی تقلید کا مفہوم فرمایا ابو حنیفہؒ کی تقلید یہ ہے کہ ان کے فتوی کے مطابق عمل کرے اور عمل سے قبل تجسس دلائل میں نہ کرے بعد میں تجسس لغرض العمل نہیں بلکہ لرفع الطعن عن الامام ہے ۔ حدیث میں ذوق سے ترجیح فرمایا حدیث میں ترجیح کبھی دوسری حدیث سے ہوتی ہے اور کبھی دوسری حدیث سے نہیں ہوتی بلکہ صرف ذوق سے ایک احتمال کو ترجیح ہوتی ہے ۔ مثلا حدیث میں ما ر قبل المصلی کے بارے میں جو ارشاد فلیقاتلہ تو امام صاحبؒ فرماتے ہیں کہ اس سے قتال نہ کرے ۔ تو اب یہ تجسس کہ اس امام صاحب کے قول کی تائید میں کوئی حدیث دوسری صریح تلاش کریں جو اس پر دال ہو ضروری نہیں بلکہ اس حدیث میں ذوق امام صاحب کا یہ ہے کہ گزرنے والے کو منع اس واسطے کیا جاتا ہے کہ وہ ضعف خشوع کا قاطع ہے ( یعنی نبی کریمؐ نے جو یہ فرمایا ہے کہ اگر تمہاری نماز کے سامنے سے کوئی گزرنے لگے تو اس سے قتال کرو ۔ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ا س کے گزرنے سے نماز میں خشوع باقی نہیں رہتا اور اگر نمازی فی الواقع اس سے قتال کرے گا تو وہ اپنی ذات صلوۃ کا قاطع ہو گا ( یعنی لڑائی کرنے سے اس کی نمز ہی ٹوٹ جائے گی ) اور ذات کی حفاظت صفت سے زیادہ ہونی چاہیے تو اس سے معلوم ہوا کہ مراد صاحب شریعتؐ کی فلیقاتل سے زجر ہے ۔ تو یہ صرف ذوق سے ترجیح ہوئی ۔ انسان جنس ہے اور اس کا ہر فرد نوع فرمایا مولانا محمد یعقوبؒ فرماتے تھے کہ انسان کے افراد میں اس قدر اختلاف ہے کہ اس کی وجہ سے انسان جنس ہے اور اس کا ہر فرد نوع ہے جو منحصر فی الفرد ہے ۔ عوام الناس کے معاملہ میں دخل دینا مناسب نہیں فرمایا عوام الناس کے معاملہ میں دخل دینا مناسب نہیں ۔ رزین کا یہ قول مجھے بہت پسند ہے ۔