ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
اسلامی کا انکار کر کے کافر ہو جائے مگر برات عن الاسلام نہ کرے تو وہ کافر ہے مرتد نہیں ۔ اور اس کا ذبیحہ بھی جائز ہے خلافا للجمہور جیسے قادیانی اور ان مولوی صاحب نے کہا کہ فلاں شخص بھی قادیانیوں کے بارے میں یہی کہتا ہے ۔ فرمایا کہ پہلے ابو الحسن تھے اب ابو القبیح بھی ہو گئے ۔ عوام کے ہاں سلوک کے معنی فرمایا سلوک کے معنی اب لوگوں نے یہ سمجھے ہیں کہ جو پیر نے وظیفہ بتلایا ہو وہ پڑھ لیا جائے یا دوسرے معنی یہ کہ پیر سے کچھ سلوک کیا جائے اور بس ۔ خلجان کی دو قسمیں فرمایا اطمینان کے معنی " سکون ،، اور یہ ضد ہے خلجان کی ۔ اور خلجان دو قسم پر ہے ۔ ایک اصل ایمان اور اعتقاد و جازم ۔ اور اس کی ضد جو اطمینان ہے وہ ایمان ہے اور دوسری قسم خلجان کی " کیفیت زائد عن الایمان ،، میں اور اس کی ضد اطمینان ۔ وہ کیفیت زائدہ میں اطمینان ہے ۔ اور یہ اطمینان ایمان کے وقت بھی ( کبھی ) نہیں ہوتا ۔ اسی کو حضرت ابراہیمؑ نے طلب فرمایا ۔ صدقہ کے بکرے کا حکم فرمایا جب بدعت رائج ہو جائے تو خواص کو بھی اس کے بدعت ہونے کی طرف خیال نہیں ہوتا ۔ مثلا صدقہ کا بکرہ ہے ۔ کسی کو بھی اس کے بدعت ہونے کا وسوسہ نہیں مگر شاہ عبد العزیز صاحبؒ کے امتحان کے مطابق اگر صدقہ کرنے والوں کو کہا جائے کہ اس سے دوگنی قیمت کا گوشت خرید کر دیدو تو طبیعت میں بشاشت نہ ہو گی ۔ معلوم ہوا کہ اراقۃ الدم کو موثر جانتا ہے ۔ اور فرمایا ایسی باتوں کی طرف مولانا شہیدؒ کا ذہن جانتا تھا ۔ وہ اس فن کے مجتہد تھے اور بہت بڑے آدمی تھے ۔ مگر شاہ عبدالعزیز صاحبؒ کی نسبت ایسا معلوم ہوتا ہے کہ طالب علم تھے ۔ ابن تیمیہ اور منصور متعلق رائے گرامی فرمایا ہم اللہ تعالی کا بہت فضل ہے کہ دونوں گروہ کے معتقد ہیں ۔ منصورؒ