ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
کی اصطلاح میں ان کا اور نام تھا ۔ شاہ عبدالعزیز صاحبؒ نے ایک دفعہ دہلی کی ظاہری حکومت کے انتظام کو دیکھ کر فرمایا کہ اہل خدمت ڈھیلے ہیں پھر کچھ دن گزرے تو خوب انتظام ہو گیا ۔ فرمایا کہ اب اہل خدمت بدل گئے ۔ پہلے ایک کنجڑے کا پتہ فرمایا ۔ پھر فرمایا کہ اب ایک سقا ہے ۔ پھر ان کے حالات کا ذکر فرمایا ۔ تصوف کے رؤس ثمانیہ پوچھنے والے کو ارشاد ایک مولوی صاحب نے تصوف کے رؤس ثمانیہ دریافت کئے فرمایا کہ اس کا طریق یہ ہے کہ میرے پاس آ کر کچھ دن رہو ۔ پھر معلوم ہو جائے گا ۔ پھر فرمایا اس قسم کے اگر کوئی سوال کرتا ہے تو میں کہہ دیتا ہوں کہ یہاں فن کا انتظام نہیں اگر علاج کرانا ہے تو حکیم سے دریافت کرنے کی اجازت نہیں جو ہم کہہ دیں کرتے جاؤ ۔ پھر شعر پڑھا ؎ حرف درویشاں بذ ود مرد دوں تاکہ خواند بر سلیمے ز آں فسوں تخلیہ مقدم ہے یا تحلیہ ایک شخص بوتل میں پانی لایا ۔ وہ بھری ہوئی تھی ۔ فرمایا اس کو کچھ خالی کر کے لاؤ ۔ پھونک کہاں جائے گی ۔ پھر فرمایا صوفیاء میں اختلاف ہے ۔ آیا تخلیہ مقدم ہے یا تحلیہ ۔ بوتل سے دونوں کے استدلال ہو سکتے ہیں ۔ مثلا اگر بوتل میں ہوا بھرنی ہے تو بدون اخراج ماء کے ممکن ہی نہیں اسی طرح اگر ہوا خارج کرنی چاہیں تو بدون ادخال ماء کے ممکن نہیں ہے اور فرمایا اب تو متاخرین نے دونوں کو ساتھ ساتھ کر دیا ہے ۔ طریق باطن کی حقیقت فرمایا کشف سے طریق باطن کو کیا دخل ہے ۔ طریق باطن کی حقیقت تو یہ ہے کہ اعمال باطنیہ کی تحصیل و تکمیل کرے ۔ اہل کشف سے تائید ہو جاتی ہے ۔ طاعون میں مکان چھوڑنا کیسا ہے فرمایا طاعون میں مکان چھوڑ کر باہر زمین میں جائے تو اعتقاد کو دیکھ لے ۔