ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ملفوظات حکیم الامت جلد ۔ 26 ۔ کاپی ۔ 20 نواب ڈھاکہ کے تھانہ بھون آنے کی تمنا فرمایا نواب صاحب ڈھاکہ نے کہا تھا کہ میں تھانہ بھون آؤں گا ۔ میں ن کہہ دیا تھا کہ وہاں نہ کھانا ملے گا اور نہ عمدہ مکان ملے گا ۔ انہوں نے منظور کر لیا ۔ پھر دہلی تا جپوشی کے موقع پر آئے مگر بیمار تھے ۔ یہاں نہیں آ سکے ۔ جب کوئی خط جاتا تھا تو ایک شخص ان کے مقرب بیان کرتے تھے کہ آنکھوں پر رکھتے اور سر پر رکھتے ۔ اہل حق کو دنیا داروں سے کس طرح کا معاملہ کرنا چاہیے فرمایا اہل حق کو چاہیے کہ دنیا داروں سے ایسا معاملہ کریں کہ وہ یہ نہ سمجھیں کہ میں اس کا مقصود ہوں ۔ مگر دنیا دار اگر آئیں تو ان کی اہانت بھی نہ کرے ۔ یہ عارفین کی شان ہے ورنہ زاہدین تو اس کو نہیں جانتے ۔ حضرت حاجی صاحبؒ فرماتے تھے : نعم الامیر علی باب الفقیر ( نہایت عمدہ ہے وہ امیر جو فقیر کے در پر ہو ) ۔ تو اعزاز اس نعمت کا کرنا چاہیے جو ان میں ہے اور عارف ہر شان کو جان کر اس کے مطابق عمل کرتا ہے ۔ بانسری سنانے کی فرمائش کرنے والے کو حضرت حاجی صاحبؒ کا عجیب جواب فرمایا ، مولویہ فرقہ کا ایک شخص حضرت حاجی صاحبؒ کی خدمت میں آیا ۔ اور عرض کیا کہ حضرت مجھے اجازت دی جائے کہ میں بانسری سناؤں ۔ حضرت نے فورا کیسا عمدہ جواب دیا ۔ اگر ہم ہوتے تو سوچتے رہ جاتے ۔ بجانا تو کیوں سنتے ۔ خلاف سنت تھا ۔ فرمایا میں چونکہ اس فن کو نہیں جانتا ۔ اس واسطے اس فن کی بے قدری کیوں کرتے ہو ۔ کسی ماہر فن کو سناؤ جو قدر بھی کرے ۔ مولانا انور شاہ کشمیریؒ عالم با عمل تھے فرمایا مولانا انور شاہ کشمیریؒ با عمل ہیں ۔ ایک صاحب نے کہا کہ بہت عالم