ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ہیں مگر میں بضرورت علاج کے اسی کے متعلق کچھ بیان کروں گا پھر خوب رد کیا ـ ایک شیعی مجتہد نے وعظ میں اعتراض کیا کہ حضرت معاویہ کے لشکری حضرت علی کے حق میں گستاخ تھے بخلاف حضرت علی کی جماعت کے ـ اس سے اندازہ کر لیا جائے ـ فورا فرمایا کہ پھر تو ہم حضرت علی کی جماعت کے مذہب پر ہوئے اور تم حضرت معاویہ کی جماعت کے مذہب پر ہوئے کیونکہ ہم کسی کے بارہ میں گستاخی نہیں کرتے اور تم گستاخ ہو پھر دوسرا اعتراض کہ تم حضرت عمر کی فضیلت میں یہ ذکر کرتے ہو کہ انہوں نے بہت فتوحات کئے اس سے تو ان کا سلام بھی ثابت نہیں ہوتا کیونکہ حدیث میں ہے ان اللہ لؤید ھذا الذین بالرجل الفاجر ـ مولانا نے فورا فرمایا مگر اس سے یہ تو ثابت ہو گیا کہ جس دین کی حضرت عمر نے امداد کی تھی دین حق تو وہی تھا اور الحمد للہ آج ہم اسی دین پر ہیں ـ اسی طرح ایک دفعہ خرگوش شکار کر کے لائے ـ اور ایک گوشہ میں رکھ دیا مجتہد بھی ملنے آئے تھے ایک کتا آیا اور خرگوش کو سونگھ کر چلا گیا ـ مجتہد نے کہا مولانا آپ کے شکار کو کتا بھی نہیں کھاتا ـ فورا فرمایا کہ جی ہاں یہ کتوں کے کھانے کا نہیں بلکہ اس کو تو انسان کھایا کرتے ہیں ـ ریل کا ثبوت آٰیت قرآن سے فرمایا ریل قرآن میں اس آیت کے تحت میں داخل ہو سکتی ہے وتحمل اثقالکم الی بلد لم تکونوا بلغیہ الا بشق الا نفس لیکن بوجہ اشتراک علت کے نہ کہ بوجہ مدلول ہونے کے کیونکہ تحمل کے مرجع ظاہر ہے کہ انعام ہیں لیکن علت میں اشتراک ہے کیونکہ اللہ تعالی نے انعام کے متعلق احسان میں فرمایا ہے تحمل اثقالم الخ یعنی یعنی وہ انعام ایسے بوجھ کو دوسرے شہروں کی طرف لے جاتے ہیں کہ تم ان کو نہیں لے جا سکتے تھے ـ اور بوجھ سب سے زیادہ ریل پر جاتے ہیں ـ اس واسطے یہ بھی ویسی ہی نعمت ہوئی ـ عالمگیرؒ کی تواضع فرمایا عالمگیرؒ خود اپنے ہاتھ سے قرآن شریف لکھا کرتے تھے ایک دفعہ ایک شخص نے دیکھ کر کہا یہ حرف غلط لکھا گیا اس کو بنا دیا مگر چونکہ وہ شخص خود غلطی پر تھا اس لئے اس کے