ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
پھر میں نے کہا کہ ہمارا نفس بھی اس سے خوش ہوتا اور اس کا تقاضا کرتا ہے مگر ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور نہیں سنتے ـ اب بتلائیے کہ مجاہدہ آپ کرتے ہیں یا ہم ، صوفی ہم ہوئے یا آپ ؟ انہوں نے کہا کہ آج مجھ کو سمجھ آ گئی ـ پھر انہوں نے مرنے سے پہلے میرے سامنے توبہ کی ـ فرمایا سماع کے منع ہونے کی ایک اس سے بھی زیادہ عمدہ وجہ ہے اور وہ یہ ہے کہ ایک صاحب ہمارے ملنے والے تھے ـ نماز تہجد ، تلاوت قرآن سب کچھ کرتے تھے ایک جگہ سماع میں مبتلا ہو گئے وہ کہنے لگے کہ پہلے جو شوق ذوق ہوتا تھا قرآن کا ، نماز کا ـ وہ سماع کے بعد نہیں رہا ـ اس سے مجھ کو معلوم ہوا کہ یہ برا ہے ـ عورتوں کے خاوند کی محبت کیلئے تعویذ طلب کرنے کے احکام فرمایا عورتیں خاوند کی محبت کیلئے تعویذ طلب کرتی ہیں اس میں تفصیل ہے وہ یہ کہ اگر اتنی محبت کی طالب ہیں کہ ان کے حقوق ادا کرے تو یہ جائز ہے ـ اور اگر اس سے زیادہ کی طالب ہیں تو حرام ہے ـ کیونکہ تعویذ سے ایک گونہ جبر ہوتا ہے اور جبر واجب میں تو جائز ہے اور غیر واجب میں منع ہے اور یہی فقہاء کی مراد ہے ـ فرمایا اسی واسطے حضرت شاہ ولی اللہ صاحب نے فرمایا کہ تعلق اس سے رکھو جو صوفی ، محدث اور فقیہ ہو ـ تین کمال رکھتا ہو ـ احقر نے عرض کیا کہ ہمارے حضرات جیسے لوگ تو ہندوستان میں پہلے نہیں گزرے ـ فرمایا بلکہ کل دنیا میں ان کی نظیر کا پتہ نہیں چلتا ـ کیونکہ مولانا خالد صاحب ترکی تھے اور مکہ معظمہ میں تشریف لاتے تھے ـ مجھ کو کسی نے خواب میں کہا کہ ان سے کیوں نہیں ملتے ـ میں نے خواب ہی میں جواب دیا کہ مقصود جب ایک طریق سے حاصل ہے تو پھر کیا ضرورت ہے ؟ میں نے حضرت حاجی صاحبؒ سے یہ خواب بیان کیا تو حضرتؒ نے فرمایا نہیں ! کیا حرج ہے ـ جاؤ ملو ـ میں نے عرض کیا کہ خواب والے کے کہنے سے نہیں جاتا ـ اب آپ کے فرمانے سے جاؤں گا ـ چنانچہ گیا اور ملاقات کی ـ بزرگ آدمی تھے ـ انہوں نے فرمایا کہ ہم نے ہندوستان کے علماء میں جو کمال دیکھا ہے وہ کسی اور جگہ نہیں دیکھا ـ وہ یہ کہ ان میں حب دنیا نہیں ـ یہی وجہ ہے کہ یہ حضرات امراء کے پاس نہیں جاتے ـ