ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
سے حدیث پڑھتے تھے ـ مجھ سے کہتے تھے کہ میرا ارادہ تھا کہ قطب صاحب کے مزار پر ہر روز ضرور جایا کروں گا ـ اگر مولانا رشید احمد صاحب منع کریں گے تو ان سے مناظرہ کروں گا ـ جب گنگوہ پہنچا تو کبھی ارادہ مزار پر جانے کا نہ ہوا ـ خود بخود ہی رائے بدل گئی ـ دیو بند کے رنگ پر دوسرا رنگ چڑھ نہیں سکتا فرمایا کہ مولوی احمد حسن صاحب فرماتے تھے کہ دیو بند کا رنگ ایسا چڑھتا ہے کہ اس پر دوسرا رنگ چڑھ ہی نہیں سکتا ـ قاری عبد الوحید پر علماء دیوبند کا اثر فرمایا کہ قاری عبد الوحید صاحب کو میں نے دیو بند رکھایا ـ مہتمم صاحب نے فرمایا کہ کوئی قاری رکھنا چاہیے ـ میں نے کہا کہ قاری تو ہیں مگر وہ داڑھی کتراتے ہیں ـ انہوں نے کہا کہ خود بخود اچھے ہو جائیں گے چنانچہ دیو بند پہنچ کر داڑھی چھوڑ دی ـ مولوی تراب صاحب اور مفتی سعد اللہ صاحب کے اختلاف کی حکایت فرمایا کہ پہلے لوگ مخلص ہوتے تھے ـ مولوی تراب صاحب جنہوں نے " قاضی ( ایک کتاب کا نام ہے ) کا حاشیہ لکھا ہے ـ ان کا مفتی سعد اللہ صاحب سے اختلاف ہوا ـ مولوی تراب صاحب تو مولود شریف کرتے تھے اور مفتی سعد اللہ صاحب ہمارے عقیدہ کے تھے ـ مولوی تراب نے کہا کہ تم کیوں نہیں کرتے ؟ مفتی صاحب نے کہا کہ حضورؐ کی اطاعت کی وجہ سے نہیں کرتے ـ پھر مفتی صاحب نے پوچھا کہ تم کیوں کرتے ہو ؟ مولوی تراب صاحب نے کہا کہ حضورؐ کی محبت کی وجہ سے کرتے ہیں ـ مفتی صاحب نے فرمایا کہ مولوی تراب تمہارا مدار بھی اخلاص پر ہے اور ہمارا بھی اخلاص پر ـ انشاء اللہ تعالی دونوں کی نجات ہو گی ـ بس اس قسم کا اختلاف تھا ان حضرات کا ـ