ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
دوسرا یہ کہ خواب کی حالت غیر اختیاری ہے ۔ اس کو قرب حق میں کچھ بھی دخل نہیں ۔ فرمایا کہ یہ مسئلہ نصف سلوک ہے ۔ مگر اس پر ایک اعتراض پڑتا ہے ۔ اور مدت تک وہ اعتراض دل میں رہا مگر میں نے کسی سے ظاہر نہیں کیا ۔ کیونکہ باطاہر جواب کی کوئی امید نہ تھی ۔ وہ اعتراض یہ ہے کہ نبوت اختیاری ہے یا غیر اختیاری ۔ ظاہر ہے کہ غیر اختیاری ہے مگر اس کو قرب حق میں یقینا دخل ہے تو غیر اختیاری کو بھی قرب حق میں دخل ہوا ۔ تو جواب یہ ہے کہ جس قرب کے حاصل کرنے کا ہم کو حکم ہے ۔ اور وہ قرب مامور بہ ہے ۔ اس قرب کے اندر غیر اختیاری کو دخل نہیں اور نبوت وہبی شے ہے اس کے حاصل کرنے کے ہم مامور بہ نہیں ۔ جس روز جواب سمجھ میں آیا ، جی بہت خوش ہوا ۔ طلب دنیا بھی ترک دنیا سے آتی ہے فرمایا میں ایک دفعہ ضلع اعظم گڑھ گیا ، تو وہاں ایک صاحب نے گھر بلا کر کچھ ہدیہ پیش کیا ۔ میں نے کہا کہ ہدیہ دینے کا یہ طریق نہیں ۔ اگر پیش کرنا ہو تو جس جگہ میں مقیم ہوں وہاں پیش کیا جائے تا کہ میں آسانی سے قبول کروں یا واپس کر دوں ۔ دوسرے یہاں عام جلسہ میں کسی شخص نے یہ منظر دیکھا اور اس کا جی گھر لے جا نے کو چاہا اور یہ سامان ان سے نہ ہو سکا تو گھر لے جا نے سے خواہ مخواہ محروم رہے گا ۔ اس لئے کہ وہ یہ سمجھے گا کہ گھر لے جانے کیلئے یہ ضروری ہے ۔ چنانچہ اسی مجلس میں ایک صاحب بول اٹھے کہ ہاں صاحب میرا ارادہ تھا اور یہ منظر دیکھ کر طبیعت رک گئی ۔ خیر میں نے ہدیہ میں سے کچھ کھانے کی چیزیں لے لیں ۔ اور باقی ہدیہ واپس کر دیا ۔ بعد میں میں نے سنا کہ وہ صاحب کہتے تھے کہ یہ بھی زیادہ لینے کی ایک ترکیب ہے ۔ فرمایا درست ہے ۔ گو نیت ترکیب بنانے کی ہو یا نہ ہو ۔ مگر اس سے مال زیادہ آتا ہے ۔ میں نے اس کا جواب دیا کہ ہاں بھائی میں اس کا دعوی نہیں کرتا کہ میں مخلص ہوں ۔ ہے اسمیں ترکیب مگر ایذا تو اس میں کسی کو نہیں اور فرمایا کہ میرے ایک عزیز نے جواب دوسرا دیا ہے ۔ وہ یہ کہ اگر یہ ترکیب ہوتی تو وہ اس کو ممبر پر نہ کہتے کیونکہ ترکیبیں تو اسرار ہوتے ہیں وہ کسی پر ظاہر نہیں کیے جاتے اور وہ ممبر پر چڑھ کر گاتا پھرتا ہے ۔