ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
کا ابقا یہ مشکل ہے ۔ اس کی مثال میری سمجھ میں یہ آئی ہے کہ قلم کا انگشت میں اٹھا لینا تو مشکل نہیں کیونکہ اس میں کچھ وزن نہیں ہوتا ۔ مگر ایسی طرح رکھنا کہ قلم کا وسط انگشت پر ہو ۔ اور کسی جانب مائل نہ ہو یہ مشکل ہے ۔ حدیث سد دوا وقار بوا ولن تحصوا کا یہی مطلب ہے اور پل صراط شریعت کے اس توسط کی صورت مثالی ہے جن کو یہاں توسط پر چلنا نصیب ہوا وہاں جلدی چلیں گے ۔ ماضی اور مستقبل کے احتمالات میں لگ رہنا بڑا مجاہدہ ہے فرمایا ماضی میں جو کچھ ہو چکا ہے ۔ آدمی اس کے خیال میں نہ پڑے ۔ اور مستقبل کے احتمالات بھی نہ سوچے ۔ بلکہ اہتمام مستقبل کا نہ کرے اور عمل کی حدود کا ہمیشہ خیال رکھے ۔ اگر غلطی ہو جائے تو فورا توبہ کرے ۔ ماضی اور مستقبل کے احتمالات میں لگ رہنے کو کہا گیا ہے : الماضی والمستقبل حجاب اکبر ۔ ماضی اور مستقبل بڑے حجاب ہیں ،، مراقبہ توحید بعض لوگوں کو مضر ہوتا ہے فرمایا مراقبہ توحید بھی بعض لوگوں کو مضر ہوتا ہے ۔ اس لئے ہر شخص کو یہ مراقبہ نہیں کرنا چاہیے ۔ اسی بنا پر شعر ؎ از خدا داں دشمن دوست کہ دل ہر دو در تصرف اوست کا مراقبہ بعض کو مضر ہوتا ہے جس شخص کو اللہ تعالی کے ساتھ محبت کامل نہیں اور اس نے یہ خیال کیا کہ دشمن نے جو تکلیف دی ہے یہ حقیقت میں اللہ تعالی نے دی ہے تو اس شخص کو اللہ تعالی سے بغض پیدا ہو جائے گا ۔ اس لئے اس شخص کو مناسب یہ ہے کہ جملہ تصرفات کو اسباب کی طرف منسوب کرے اور یوں سمجھے کہ فلاں کو زید نے مارا ہے اور فلاں بیماری سے فلاں مرا ہے ۔ غرض اسباب ظاہریہ کی طرف افعال کو منسوب کرے ۔ خالق کی طرف منسوب نہ کرے ۔ اور یہ شیخ جانتا ہے کہ یہ مراقبہ کسے مضر اور کسے مفید ہے ۔ تو اب معلوم ہوا کہ کمال توحید بھی بعض کو مضر ہے ۔ اور یہ بات ظاہر میں بہت بعید ہے اور ثقیل بھی ہے مگر حقیقت یہی ہے ۔