ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
ملفوظات حکیم الامت جلد 26 ـ کاپی ـ 11 " پھر تو کل بدعات جائز ہوئی جاتی ہیں ـ فرمایا کہ یہ فتوی نہیں بیان ہو رہا ہے یہ اسرار ہیں لکھے نہ جائیں تا کہ اشرار تک نہ پہنچ جاویں ـ اکبر حسین جج کے ایک آیت قرآنی کے اشکال کا عجیب جواب فرمایا کہ اکبر حسین الہ آبادی کی ملاقات کا سبب یہ ہوا کہ اس نے اپنے استاد مولوی محمد یعقوب سے یہ دریافت کیا کہ قرآن شریف میں ایک آیت یہ ہے ما ار سلنا من رسول الا بلسان قومہ ( اور نہیں بھیجا ہم نے کوئی رسول مگر اس قوم کی زبان میں 12 ) اور دوسری آیت یہ ہے ما ار سلناک الا کافتہ للناس ( اور نہیں بھیجا ہم نے آپ کو ( یعنی رسول اللہ کو مگر تمام لوگوں کے واسطے 12 ) ان میں بظاہر تعارض ہے ـ مولوی صاحب نے یہ سوال میرے پاس ذکر کیا ـ تو میں نے کہا کہ بلسان قومہ فرمایا ہے بلسان امتہ نہیں فرمایا ـ قوم کے معنی برادری ہے اور آپ کی برادری قریش تھی ـ ان کی زبان عربی تھی اور آپ کی زبان بھی عربی تھی " امتہ ،، عام ہے ـ جب مولوی صاحب نے ان سے یہ ذکر کیا تو اس نے کہا کہ یہ جواب کس نے دیا ـ انہوں نے میرا ذکر کیا تو فورا آیا اس کے بعد مجھ سے محبت کرتا تھا اور نو تعلیم یافتہ لوگوں کے بہت خلاف تھا ـ پردہ کے بارہ میں جو لوگ شریعت کے خلاف ہیں ان کی نسبت اس کا یہ شعر ہے ـ ہمت مرداں ایں زماں بہ ہمیں مقصود است کہ زنے از پردہ بیروں آید و کارے میکند ( اس زمانہ کے لوگوں کی ہمت بس اسی حد تک ہے کہ کوئی عورت پردہ سے باہر آئے اور کوئی کام کرے 12 ) اہل بدعت سے ہمیشہ فقہ سے گفتگو کرو فرمایا اہل بدعت سے جب گفتگو کرو تو فقہ سے کرو قرآن شریف تو متن کی طرح ہے ـ اسی طرح حدیث میں بھی عوان عام ہوتا ہے ـ اہل بدعت جب تمسک کریں گے تو حدیث اور قرآن سے مثلا قیام مولود کے بارہ میں تو قر وہ و تعزر وہ ـ علی ہذا القیاس ایک شیعہ رئیس کو اس کی درخواست استفادہ پر مسکت جواب فرمایا ایک شیعی رئیس آگرہ کے علاقہ کا تھوڑے دن ہوئے آیا ـ پہلے تو اس نے پتہ نہ چلنے