ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
تلقین کی ہے ۔ جواب ظاہر ہے کہ کبھی کسی نے کسی کیفیت محمودہ کے حاصل کرنے کیلئے یہ تجویذ نہیں کیا ۔ تو معلوم ہوا کہ داخل طریق نہیں اور کوئی مفسد طریق بھی نہیں ۔ کلام خبری کی تعریف کلام خبری کی تعریف تو مجھ کو پسند ہے ۔ صدق یا کذب کسی ایک کا احتمال رکھتی ہو بخلاف منشاء کے کسی کا احتمال نہیں رکھتی ۔ حکایت حضرت شیخ کبیر احمد رفاعیؒ فرمایا ، حضرت شیخ کبیر احمد رفاعیؒ حضرت غوث کے ہمعصر ہیں ۔ بہت بڑے درجہ کے ہیں ۔ ایک شخص حضرت غوثؒ کی خدمت میں حاضر ہوا کہ بیعت کر لو ۔ حضرت غوثؒ نے فرمایا کہ تیری جبین پر شقاوت معلوم ہوتی ہے ۔ غرض بیعت نہ کیا ۔ حضرت شیخ احمد رفاعیؒ کے پاس گیا ۔ فورا فرمایا کہ میرے بھائی نے رد کیا ۔ میں اشقیا کو مرید کروں گا ۔ دعا کی ۔ شقاوت مبدل بسعات ہو گئی ۔ پھر حضرت غوثؒ کی خدمت میں آیا ۔ دیکھ کر فرمایا یہ میرے ہی بھائی کا مرتبہ ہے کہ شقی کو سعید بنانا دعا سے ۔ حضرت شیخ احمد رفاعیؒ نے فرمایا کہ حق تعالی نے ارواح کو جمع کیا اور فرمایا مانگو جو چاہتے ہو ۔ میں کہا اریدان لا ارید و اختار ان لا اختار اس پر مجھ کو وہ عنایت فرمایا ۔ جو ما لا عین رات و لا اذن سمعت و لا خطر علی قلب بشر من ھذا العصر ۔ فرمایا اس میں بظاہر حضرت غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانیؒ بھی داخل ہیں ۔ حضرت شیخ احمد رفاعیؒ ایک بار مدینہ طیبہ گئے ۔ اور یہ واقعہ سیوطیؒ نے سند سے لکھا ہے جا کر سلام کیا ۔ سید تھے ۔ کہا السلام علیکم با جدی ۔ جواب آیا و علیکم السلام یا ولدی ۔ بے ساختہ ان سے دو شعر صادر ہوئے ؎ فی حالۃ البعد روحی کنت ارسلھا تقبل الارض عنی وھی نائبتی فھذہ دولت الاشباح قد حضرت فامدد یمینک کی تحظی بھا شفتی ایک ہاتھ ظاہر ہوا کہ کل مسجد نبوی منور ہو گئی اور کل لوگ بے ہوش ہو گئے ۔ حضرت شیخ