ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
من آ نم کہ من دانم فرمایا کہ ایک شخص نے کانپور میں کہا کہ " من آ نم کہ من دانم ( اپنی حقیقت مجھ کو معلوم ہے ) تو حاجی عبد الرحمن صاحب مالک مطبع نظامی نے کہا کہ آپ تو پھر بہت بڑے آدمی ہیں ـ کیونکہ یہ آپ نے اقرار کر لیا کہ اپنے آپ کو جانتے ہیں ـ اور حدیث میں ہے کہ جس نے اپنے آپ کو جان لیا اس نے اللہ تعالی کو جان لیا ـ چنانچہ ارشاد ہے من عرف نفسہ فقد عرف ربہ ـ تو آپ نے تو حق تعالی کو جان لیا فرمایا کہ امی آدمی تھے مگر بہت عمدہ بات نکالی ـ حضورؐ ساری دنیا کی طرف مبعوث تھے فرمایا کہ حضورؐ چونکہ ساری دنیا کی طرف مبعوث تھے ـ اس واسطے اللہ تعالی نے علوم بھی آںحضرتؐ کو ایسے دیے کہ ساری دنیا کے دانت کھٹے کر دیے اور سہل عبارت میں بڑے بڑے علوم حضورؐ نے بیان فرما دیے ـ طاعون میں مکان بدلنا جائز ہے فرمایا کہ طاعون میں مکان بدل لے تو یہ جائز ہے مگر شہر چھوڑ کر نہ جائے ـ کیونکہ حدیث میں لفظ بلد ( شہر ) ہے بیت ( گھر ) نہیں ہے ـ بری صحبت سے بد دینی کا اثر فرمایا کہ ظاہری طاعون میں تو لا عدوی ( یعنی طاعون کا مرض اڑ کر نہیں لگ سکتا ) مگر باطنی طاعون یعنی بد دینی وغیرہ میں حضورؐ نے فرمایا عدوی ہے ( یعنی دوسرے سے لگ جاتا ہے ) اور لوگ الٹا کرتے ہیں ؎ تاتوانی دو رشوا زیا ربد یا ربد بدتر بود از ما ربد فرمایا کہ لا عدوی کے ارشاد سے قلب قوی ہو جاتا ہے مگر ضعف فطری کا اثر پھر بھی کچھ رہتا ہے ـ