ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
کیا گیا کہ ایسا کیوں کیا تھا تو اس نے کہا کہ خدا وندا میں گنہگار تھا اور ڈرتا تھا کہ تیرے سامنے حاضر ہوا تو پکڑا جاؤں گا اس لئے ایسا کیا کہ میں سمجھتا تھا کہ جب میرے جسم کے ذرات ہوا میں منتشر ہو جائیں گے تو پھر جمع نہ ہو سکیں گے اور میں حاضری سے بچ جاؤں گا 12 ) اور لونڈی کا کہنا اس سوال کے جواب میں این اللہ قالت ( اللہ کہاں ہے ) فی السماء ( اس نے کہا آسمان میں ) ـ اور تیسری قسم مکلف ہے ہی نہیں ـ ایک فلسفی کے اعتراض کا جواب فرمایا ایک فلسفی نے یہ اعتراض کیا تھا کہ اللہ تعالی کا کسی صورت میں تو تصور کرنا ضروری ہے تو سب سے زیادہ سہل یہ ہے کہ نقطہ کی شکل میں تصور کریں ـ میں نے جواب دیا کہ ہم اس کے مکلف ہیں کہ اس کو ایسا تصور کریں جس میں عظمت ہو اور عظمت نقطہ سے زیادہ پر ہم قادر ہیں ـ اس واسطے نقطہ میں تصور جائز نہیں ـ قبر کی مقدار ایک جنازہ پر تشریف لے گئے فرمایا کہ قبر کی مقدار فقہاء نے لکھی ہے کہ نصف قد اور صدر تک اور پورا قد اور حفرہ اس کے علاوہ ہو گا ـ کیونکہ اس کو حفرہ قبر کہتے ہیں قبر نہیں کہتے ـ فرمایا کہ صدر تک بہتر ہے مگر میت رکھتے وقت ذرا اس میں تکلیف ہوتی ہے پہلے لوگ قوی تھے ـ پھر بلند آواز سے یہ اعلان فرمایا کہ قبر کی مقدار دو ہاتھ ہے اور حفرہ ایک ہاتھ اور مردہ کو قبلہ کی طرف استناد ( سہارا ) کر کے پھیر دیا جائے ـ صرف منہ قبلہ کی طرف کر دینا کافی نہیں ـ مشرقی دیوار سے استناد کر دیا جائے ـ حضرت حکیم الامتؒ کے شغل میں سلام کی اجازت ہے ایک شخص نے پوچھا کہ جب آپ شغل میں ہوتے ہیں تو ایسے وقت سلام جائز ہے ؟ فرمایا کہ یہ کچھ ایسا شغل نہیں ـ میں خود بھی اس میں بولتا ہوں تو سلام جائز ہے ـ اہل علم کو ایک ضرورت ایک شخص نے سوال کیا ـ تو فرمایا کہ جس شخص کا یہ عقیدہ ہو اس سے لکھوا کر لاؤ ـ پھر