ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
خواب میں خلافت ملنے کا مفہوم فرمایا بعض ارواح بھی جو عالم نا سوت سے چلے گئے وہ اذن سے مصرف ہو سکتے ہیں اور کبھی وہ مختلف صورتوں میں متمثل بھی ہو جاتے ہیں اس کی توضیح میں فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہیؒ کو ایک معتمد شخص نے خواب میں دیکھا اور حضرت نے فرمایا کہ مجھ کو مرنے کے بعد خلاف مل گئی ہے ـ میرے ذوق میں اس سے مراد اذن تصرف مل جانا ہے کیونکہ خلافت کی غایت یہی تصرف ہے ـ دوسرا واقعہ اور بیان کیا کہ ہمارے وطن کا ایک شخص سرکاری فوج میں ملازم تھا جب کابل میں جنگ ہوئی تو وہ اس میں شریک تھا اس نے بیان کیا کہ ایک معرکہ میں انگریزی افواج کو شکست ہو گئی تو ہم پریشان پھرتے تھے ـ ایک جگہ پہاڑ میں ایک مسجد نظر آئی وہاں پہنچے دیکھا کہ چند آدمی جماعت کی تیاری کر رہے ہیں میں نے ان کے ساتھ نماز پڑھنا چاہا تو انہوں نے مجھ کو علیحدہ کر دیا اور کہا کہ تم علیحدہ نماز پڑھو ہم شہید ہیں ہم پر نماز فرض نہیں صرف تلذذ کے لئے نماز پڑھتے ہیں اس لئے تمہارا فرض ہمارے ساتھ ادا نہ ہو گا ـ اس شخص نے اسی سفر کا ایک اور واقعہ بیان کیا کہ ایک جگہ پہنچ کر ایک جنگل میں ایک شخص کو دیکھا کسی چھپر میں مقیم ہے اس کے پاس ہم نے ٹھہرنا چاہا تو اس نے کہا کہ اگر یہاں رات کو رہو تو رات کو باہر نہ نکلنا ـ چنانچہ رات کا کچھ حصہ گزرا تو ہم نے دیھا کہ باہر سے سور کے بچوں کی آواز آ رہی ہے ـ ہم نے بارہ نکل کر دیکھا کہ سارے جنگل میں سور ہی سور پھر رہے ہیں ہم یہ منظر دیکھ دیکھ کر پریشان ہوئے اور ڈرے صبح کو اس بزرگ سے دریافت کیا کہ یہ کیا معاملہ تھا ـ انہوں نے کہا کہ اسی واسطے تو ہم نے تم کو باہر دیکھنے سے منع کیا تھا ـ انہوں نے کہا اب تو جو ہونا تھا ہو چکا ـ اب بتلا دیجئے یہ کیا بات ہے اس پر اس نے کہا وہ ان لوگوں کی ارواح متمثلہ ہیں جو مسلمانوں کے مقابلہ میں مارے گئے اس سے معلوم ہوا کہ ارواح متمثل ہو کر کبھی اس عالم میں بھی آ جاتے ہیں اور اہل بدعت تو تمثل کے ساتھ ان کو مستقل متصرف بھی مانتے ہیں ـ اور پھر دوام کے ساتھ جو دونوں جزووں کے اعتبار سے اعتقاد باطل ہے ـ اسی طرح کی ایک دوسری حکایت ہے جو بہت عجیب ہے