ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
بعض دفعہ معتبر نہیں ہوتیں فرمایا مولانا شبیر احمد صاحبؒ نے مولانا دیو بندیؒ کی ایک مثال سے اس مسئلہ کے متعلق کہ بعض دفعہ قیود معتبر نہیں ہوتیں ۔ یہ بیان کی کہ گلاس میں پانی لاؤ ۔ اب ظاہر ہے کہ گلاس کی قید مقصود نہیں ۔ یہ ذوق کا فتوی ہے ۔ فرقہ ناجیہ کون ہے فرمایا مولانا محمود الحسن صاحب دیو بندیؒ نے ایک دفعہ بہت عمدہ بات فرمائی کہ اس حدیث میں ۔ ما انا علیہ و اصحابی ۔ میں " ما ،، عام ہے عقائد ، لباس ، وضع وغیرہ سب امور میں فرقہ ناجیہ وہ ہے جو سب امور میں حضرات صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے طرز پر ہو ۔ اور من تشبہ بقوم فھو منھم کی بابت ایک دفعہ دیو بند میں سنا کہ بعض طلباء کہتے ہیں کہ یہ حدیث ضعیف ہے ۔ میں نے وعظ کہا کہ حدیث کی تو تحقیق نہیں کہ سند کے لحاظ سے کیسی ہے ۔ مگر میں آیت سے اس مضمون کو ثابت کرتا ہوں وہ یہ کہ حق تعالی فرماتے ہیں : ولا ترکنوا الی الذین ظلموا ۔ " اور اے مسلمانو ! ان ظالموں کی طرف مت جھکو ،، ۔ ایک قاعدہ عقلیہ اس سے ملا لیا جائے کہ تشبہ فرع " رکون ،، کا ہے ۔ اولا رکون ہوتا ہے پھر تشبہ ہوتا ہے ( تو گویا رکون مقدمہ ہے تشبہ کا ۔ تو قرآن نے مقدمہ سے منع فرمایا اور حدیث نے ثمرہ کو منع فرمایا از جامع ) اور گو رکھ پور میں میں نے اس مضمون کو دوسری طرح بیان کیا تھا اگر تشبہ سے کچھ نہیں ہوتا ۔ تو آپ ایک دفعہ اپنی بیگم صاحبہ کا لباس پہن کر مجلس میں تشریف لائیے پھر ہم مسئلہ میں عقیدہ تو یوں ہی رکھیں گے مگر بیان کرنا چھوڑ دیں گے ۔ بہر حال آپ صورت مذکورہ میں رہیں گے تو مرد ہی ۔ اہل اللہ سے تشبہ ہر حال میں قابل قدر ہے فرمایا اہل اللہ نے تو تشبہ کی دوسری طرز کا بھی اعتبار کیا ہے ۔ عوارف میں ہے کہ جو اہل اللہ کی شکل نے تو تشبہ کی دوسری طرز کا بھی اعتبار کیا ہے ۔ عوارف میں ہے کہ جو اہل اللہ کی شکل بنائے ۔ گو مکر سے بنائے وہ بھی قابل قدر ہے ۔ وجہ یہ ہے کہ اس کے نزدیک یہ شکل عمدہ ہے اور یہ خیال کہ اہل اللہ کی شکل عمدہ ہے ۔ یہ خیال مبارک ہے ۔