ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
اولیہ نہیں ٹوٹتے اور اصول ثانویہ یہ کبھی ٹوٹ جاتے ہیں ـ اللھم اغفر للمؤمنین کا مفہوم احقر نے عرض کیا کہ حضرت آدمؐ سے لے کر لوگ سوال کرتے رہے ہیں کہ اللھم اغفر للمؤمنین ـ تو کسی کی بھی دعا قبول نہیں ہوئی ـ کیونکہ مسلمان جہنم میں جائیں گے ـ فرمایا کہ آخر میں جو نجات ہو گی ـ یہ بھی تو دعا کا اثر ہے ورنہ ممکن ہے کہ کسی جرم کی وجہ سے ہمیشہ رکھنے کا حکم ہو ـ پھر فرمایا کہ ہر دعا میں ایک قید ہوتی ہے وہ یہ کہ : ان لم یکن الموانع موجودۃ ولا یکون الدعاء مخالفا لمصلحتہ ـ اگر موانع موجود نہ ہوں اور یہ دعا اس کی مصلحت کے خلاف نہ ہو ـ اگرچہ یہ نیت نہ ہو تو بھی عقلا معتبر ہے ـ ضعیف ایمان والوں کی آخر میں نجات ہو گی فرمایا مولانا گنگوہیؒ نے ایک دن فرمایا کہ یہاں جن کو تم قطعی کافر جانتے ہو ان کو وہاں نجات ہو جائے گی ـ کیونکہ دراصل وہ مسلمان تھے ـ اور بڑے بڑے مشائخ کی گردنیں نپیں گی اور فرمایا کہ حضرات انبیاءؑ کی شفاعت کے بعد جن کو حق تعالی اپنی رحمت سے نکالیں گے ان کا ایمان اتنا ضعیف ہو گا کہ حضرات انبیاء کو بھی باوجود بڑا علم ہونے کے اور عالم کشف حقائق کے ان کے ایمان کا پتہ نہ لگے گا ـ ان کو حق تعالی نجات دیں گے اور ظاہر ہے کہ کافر تو نہ ہوں گے ـ ایسوں کو تم نے قطعی کافر سمجھا وہ نجات پا گئے ـ مولانا محمد قاسم صاحبؒ نے اپنے پڑوسی ایک بننے ہندو کو خواب میں جنت میں پھرتا ہوا دیکھا ـ پوچھا کہ لا لہ جی تم کہاں ؟ اس نے کہا کہ میں نے مرتے وقت کلمہ پڑھ لیا تھا ـ مگر انتظام کے لئے کافر کہنے کی اجازت ہے ـ حضرت شیخ عبد القادر جیلانیؒ نے چالیس سال رحمت خدا وندی پر وعظ فرمایا فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا ـ حضرت شیخ عبد القادر جیلانی ؒ