ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
قال الذین اولوا العلم یہ مولوی کا جواب ہوا ۔ پھر یہ تو اختلاف ہوا اس پر اللہ تعالی نے اختلاف کا فیصلہ کیا ۔ فیصلہ بھی عملی ۔ وہ یہ کہ فخسفنا بہ و بدارہ الارض پھر ترقی کے طالبوں کی رائے بدل گئی جیسے کہ ارشاد ہوا واصبح الذین تمنوا مکانہ بالامس ۔ اور میں بقسم کہتا ہوں کہ تم بھی قرار کرو گے کہ مولوی ٹھیک کہتے ہیں مگر کب ؟ جب موت آ ئے گی اور یقیقنا اس غلطی کا اقرار کرو گے کہ علماء حق پر تھے ۔ سلوک کے طریق میں وساوس کا آنا بڑی نعمت ہے فرمایا سلوک کے طریق میں وساوس کا آنا بڑی رحمت کی چیز ہے کہ یہاں ایک دفعہ فیصلہ ہو جاتا ہے پھر مطمئن ہو جاتا ہے ورنہ بعض دفعہ وساوس موت کے وقت آتے ہیں پھر جواب اور نجات مشکل ہو جاتی ہے اس واسطے طریق میں وساوس کا آنا بہت مفید ہے ۔ ظہر اور عصر جماعت سے نہ پڑھنے پر ایک سب انسپکٹر پولیس کو تنبیہ فرمایا ایک سب انسپکٹر پولیس مرید تھے خط لکھا کہ شام ، عشاء اور صبح کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھتا ہوں اور ظہر اور عصر میں بازار سے گزرنا پڑتا ہے ایک تو لوگ ادب کیلئے اٹھتے ہیں دوسرے اس میں رعب نہیں رہتا اور اس محکمہ کو رعب کی بے حد ضرورت ہے اور یہ بھی لکھا تھا کہ مجھ کو حیا آتی ہے ۔ جواب میں لکھا کہ کیا کسی ایسی جگہ اگر تبدیل ہو جاؤ جہاں مسلمان ہونے سے تم کو حیا اور عار آئے تو اسلام کو چھوڑ دو گے ۔ جماعت سے ہیبت کم نہیں ہوتی بلکہ محبت کے ساتھ جمع ہوتی ہے نفرت کے ساتھ نہیں اور یہ بہت بڑی نعمت ہے ۔ لا اسراف فی الخیر فرمایا ایک بزرگ نے دوسرے بزرگ سے کہا لا خیر فی الاسراف انہوں نے نہایت لطیف جواب دیا الاسراف فی الخیر ۔ اسراف کی حقیقت فرمایا اسراف کی مشہور تعریف یہ ہے کہ " معصیت میں سرف کرنا ،، اس پر ایک شبہ ہے