ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
چالیس سال تک وعظ میں اللہ کی رحمت کا بیان فرماتے رہے ـ پھر جی میں آیا کہ اب کچھ اللہ تعالی کے غضب کا بھی بیان کروں - لوگ نڈر نہ ہو جائیں ـ چنانچہ ایک روز اللہ کے قہر کا بیان فرمایا ـ تو وعظ کے بعد کئی لاشیں مجلس سے اٹھائی گئیں ـ تو الہام ہوا کہ " کیا چالیس سال میں ہماری رحمعت بیان کر دی ـ رحمعت کو تو ساری عمر بیان کرتے رہتے تو بھی کافی نہ تھا ،، ۔ دوسرے کی تحقیر نہ کرنے کا طریق فرمایا انسان کو لازم ہے کہ دوسرے کی تحقیر نہ کرے ـ اور اس کو اپنے سے کم نہ سمجھے ـ اس کا طریقہ یہ ہے کہ فی الحال تو یہ خیال کرے کہ ممکن ہے اس میں کوئی ایک ہی بات ایسی عمدہ ہو کہ اس کے سبب معاصی معاف کرا دے اور ہمارے اندر کوئی ایسا گناہ ہو کہ طاعات مقبول نہ ہوتی ہوں ۔ اور مآلا یہ کہ انجام شاید اس کا ہم سے اچھا ہو جائے ـ بس یہ احتمال ہی کبر سے بچنے کیلئے کافی ہے ۔ یہ ضروری نہیں کہ دوسرے کو یقینا اپنے سے اچھا سمجھے ۔ سلام پہنچانے کے وعدہ سے سلام پہنچانا واجب ہو جاتا ہے فرمایا اگر کسی سے وعدہ کر کے آ ئے کہ تمہارا سلام پہنچا دو گا تو پھر پہنچانا واجب ہوتا ہے امام ابو حنیفہؒ کی ایک شخص کے قول کی عجیب توجیہ فرمایا امام ابو حنیفہؒ کی مجلس میں کسی نے آ کر کہا کہ ایک شخص کہتا ہے کہ ،، کوئی کافر جہنم میں نہ جائے گا ،، ۔ شاگردوں سے فرمایا کہ اس شخص کے قول کی کوئی توجیہ ہو سکتی ہے ؟ سب نے کہا کچھ نہیں ـ کہنے والا کافر ہے ـ فرمایا کہ یہ تاویل کرنی چایہے کہ جب کافر مر جائیں گے تو سب کو علم ہو جائے گا اور ایمان حاصل ہو جائے گا ـ گو وہ مفید نہ ہو گا تو وہ مومن ہو کر جہنم میں جائیں گے ـ یعنی کانوا کفارا فی الدنیا والذین امنوا فی الاخرۃ ـ بعض مسرت میں تکلیف محسوس نہیں ہوتی فرمایا مزاح میں تھوڑی سی تکلیف بھی ہوتی ہے مگر بعد میں رفع ہو جاتی ہے اور بعض