ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ہر غلطی کی تاویل کا منشا فرمایا اگر ہر غلطی کی تاویل کی جائے تو اس کے معنی یہ ہوئے کہ کوئی غلطی ہوتی ہی نہیں ۔ تصرف تو مسمریزم کا جرو ہے فرمایا لوگ تصرف کو تصوف سمجھتے ہیں ۔ حالانکہ یہ تو مسمریزم کا جرو ہے اور محض تخیل پر مبنی ہے - لوگ پیر صاحب کی نیاز اپنے مطلوب کیلئے دلاتے ہیں فرمایا پیر صاحب کی نیاز لوگ اپنے مطلب کیلئے دیتے ہیں اور یہ بے ادبی ہے محبت تو یہ ہے کہ محض محبت سے ثواب کے لئے دیں ۔ تعویذ تو صرف نقوش ہیں فرمایا تعویذ تو صرف نقوش ہیں اصل چیز الفاظ ہیں ۔ اگر کوئی پڑھ سکے تو وہ تعویذ نہ لے بلکہ خود پڑھ لے ۔ یقین اور علم اعتقاد جازم مع غلبۃ الحال کا نام ہے فرمایا صوفیاء کے نزدیک یقین اور علم نام ہے " اعتقاد جازم مع غلبۃ الحال ،، کا صرف " اعتقاد جازم مطابق للواقع ،، کو علم نہیں کہتے ۔ اور یہ معنی قرآن شریف میں منصوص ہیں ۔ و لقد علموا لمن اشتراہ مالہ فی الااخرۃ من خلاق و لبئس ما شرو بہ انفسھم لو کانوا یعلمون ۔ میں معقولیوں کا تو علم ذکر کیا اور صوفیاء کا عدم علم ۔ اور صوفیاء کے علم کو مقصود قرار دیا ۔ آیت انما التوبۃ علی اللہ للذین یعملون السوء بجھالۃ ثم یتوبون من قریب میں بھی صوفیوں کے معنی بنتے ہیں ۔ علماء قشر اس کی وجہ بیان نہیں کر سکتے ۔ کیونکہ بجھالۃ کی قید یا واقعی ہے یا احترازی ۔ اگر احترازی ہے تو یہ لازم آئے گا کہ جو گناہ عمد سے ہو اس کی توبہ منظور نہ ہو ۔ حالانکہ یہ بالکل غلط ہے ۔ نصوص اور اجماع کے خلاف ہے ۔ کفر ، شرک ، زنا سب عمد سے ہوں اور توبہ سے معاف ہو جاتے ہیں ۔ اور اگر