ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
لاکھ نوبیس ہزار نبیوں کے تابعدار اتنے نہیں جتنے ابلیس کے ہیں ۔ اور وجہ یہ ہے کہ لوگوں میں اضلال کی قابلیت زیادہ ہے ۔ ہدایت کی قابلیت کم ہے ورنہ نبی کے موثر ہونے میں کوئی شک نہیں ۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ ابلیس جس شے کی دعوت دیتا ہے وہ تو نقد ہے اور حضرات انبیاء کا وعدہ بظاہر ادھار ہے اور طبیعت نقد کی طرف زیادہ مائل ہوتی ہے ۔ مجمع میں کئی آدمی مل کر قرآن پڑھیں تو کوئی حرج نہیں فرمایا میرے نزدیک : اذا قرئ القران فاستمعوا ۔ جب قرآن مجید پڑجا جائے تو کان لگا کر سنو ۔ تبلیغ پر محمول ہے اس جگہ قرآت فی الصلوۃ مراد نہیں ۔ سیاق سے یہی معلوم ہوتا ہے تو اب ایک مجمع میں بہت آدمی مل کر قرآن پڑھیں تو کوئی حرج نہیں ۔ جنت میں رویت حق حسب استعداد ہو گی فرمایا بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ جنت میں جا کر رویت حق کا شوق زیادہ ہو گا مگر یہ غلط ہے کیونکہ شوق میں بے چینی ہوتی ہے انہوں نے یہ سمجھا کہ حسن غیر متناہی ہے اور اس کا ادراک نہ کر سکیں گے تو بے چین ہوں گے ۔ فرمایا یہ اس واسطے غلط ہے کہ وہاں استعداد کے مطابق کامیابی ہو گی ۔ اس واسطے بے چین نہیں ہوں گے ۔ ابلیس کا سجدہ نہ کرنا حضرت آدمؑ کا کمال ہے فرمایا کسی بزرگ نے فرمایا ہے ( حضرتؒ نے ان بزرگ کا نام بھی لیا تھا مگر یاد نہیں رہا ) کہ حضرت آدمؑ کے آ گے ملائکہ کا سجدہ کرنا جیسا آدمؑ کا کمال ہے ویسا ہی ابلیس کا سجدہ نہ کرنا بھی حضرت آدمؑ کا کمال ہے کیونکہ اگر سجدہ کرتا تو الجنس یمیل الی الجنس کے قاعدہ سے معلوم ہوتا کہ ابلیس کو بھی حضرت آدمؑ سے مناسبت ہے جب سجدہ نہیں کیا تو معلوم ہوا کہ کوئی مناسبت نہیں ۔ مضامین علمیہ سے طبعی حظ احقر نے عرض کیا کہ مضامین علمیہ سے حظ حاصل ہوتا ہے فرمایا یہ طبعی حظ ہے عقلی نہیں