فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
سنن مقصودہ وغیر مقصودہ میں فرق کرنا مشکل کام ہے سنن میں یہ امتیاز کرنا کہ شارع کے نزدیک مقصود کون ہے اور غیر مقصود کون ہے، یہ کام مجتہدین کا ہے ہر شخص کا کام نہیں ۔ مثلا جو کی روٹی کھانا مقصود نہیں ہے (اگرچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے کیونکہ) کوئی شرعی مصلحت اس کے ساتھ وابستہ نہیں ، ہاں بعض موقع پر مُعین ہوسکتی ہے مقصود میں ، اس لئے جہاں ایسا موقع ہو، وہاں بتلائی جاتی ہے اور بعض طبائع ضعیف ہیں وہ اس کی متحمل نہیں ہوسکتیں ، اس لئے انہیں یہ مفید نہیں ہوتی بلکہ مقصود میں مشغول ہونے کی وجہ سے مانع ہوجاتی ہے ایسے موقع پر اس سے منع کیا جاتا ہے۔ اور کبھی اجتہاد میں اختلاف بھی ہوجاتا ہے، ایک مجتہد نے ایک چیزکو مقصود سمجھا اور دوسرے نے دوسری چیز کو، جہاں کہیں اختلاف ہوا ہے، اسی وجہ سے ہوا ہے کہ ایک نے ایک چیز کو مقصود سمجھا اور ایک نے دوسری چیز کو مثلاً آمین کہنا، ایک مجتہد کی رائے یہ ہے کہ مقصود آمین پکارکر کہنا ہے، اور اخفاء جو ہوا ہے وہ بیان جواز کے لئے ، اور ایک مجتہد کی رائے یہ ہے کہ مقصود اخفاء ہے کیونکہ یہ دعاء ہے اور دعاء میں اخفاء مقصود ہے اور کبھی پکار کر کہہ دیا تاکہ معلوم ہوجائے کہ آپ آمین بھی کہا کرتے تھے جیسے کبھی کبھی اسی حکمت کے لئے سری نماز میں ایک آیت پکار کر پڑھ دی تعلیم کی غرض سے ، یہ راز ہے مجتہدین کے اختلاف کا۔۱؎رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے مختلف درجات رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے دو درجے ہیں ایک یہ کہ علماء کے فتویٰ پر عمل کرتا رہے، جس کو وہ جائز کہیں اس کو کرے اور جس کو ناجائز حرام کہیں ، اس سے ------------------------------ ۱؎ احکام المال ملحقہ حقیقت مال وجاہ ص ۱۲۵