فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
بسم اﷲ الرحمن الرحیم الحمدللہ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علیٰ سید المرسلین محمدوعلیٰ آلہٖ وصحبہٖ اجمعین الباب الاوّل فقہ کی حقیقت حدیث وفقہ بھی معنیً قرآن ہے اعوذ باﷲ من الشیطان الرجیم، بسم اﷲ الرحمن الرحیم (قال اللہ تعالیٰ) فَبَشِّرْ عِبَادِ۔ الَّذِیْنَ یَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُوْنَ اَحْسَنَہُ اُولٰٓـئِکَ الَّذِیْنَ ہَدَاہُمُ اللّٰہُ وَاُولٰٓـئِکَ ہُمْ اُوْلُوْ الْاَلْبَابِ۔ ترجمہ: سو آپ میرے ان بندوں کو خوشخبری سنادیجئے جو اس کلام کو کان لگا کر سنتے ہیں پھر اس کی اچھی اچھی باتوں پر چلتے ہیں ، یہی ہیں جن کو اللہ نے ہدایت کی، اور یہی ہیں جو اہل عقل ہیں ۔۱؎ (فائدہ): قرآن کا ہر ہر جزو احسن ہے اور معنی حسن کو احسن سے تعبیر کرنے میں نکتہ یہ ہے کہ قرآن چونکہ سب کلاموں سے افضل ہے اس لیے اس کے حسن کو احسن کہنا چاہئے، یہاں تک یہ بات ثابت ہوگئی کہ طریقہ تحصیل کمال کا یہ ہے کہ اول علم قرآن حاصل کیا جائے پھر اس پر عمل کیا جائے۔ ایک مقدمہ تو یہ ہوا اب دوسرا مقدمہ یہ سمجھو کہ علم قرآن کو استماع سے تعبیر کیا گیا ہے جس سے شاید کسی کو یہ شبہ ہو کہ مراد صرف الفاظ کا سننا ہے معانی کا جاننا مطلوب نہیں مگر یہ غلط ہے کیونکہ آگے فَیَتِّبِعُوْنَ اَحْسَنَہٗ بھی تو ہے اور اتباع الفاظ مجردہ کا نہیں ------------------------------ ۱؎ بیان القرآن سورہ زمر پ:۲۳