فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
الباب الثانی دلائل شرعیہ اسلامی قوانین کی بنیادیں اور شرعی دلائل چار ہیں دلائل شرعیہ چار ہیں ، (۱) کتاب (۲) سنت۱؎ (۳) اجماع امت(۴) قیاس ، جو حکم (اور دستور) ان چاروں دلائل میں سے کسی ایک سے بھی ثابت ہو وہ دین میں (اوراسلامی دستور میں ) معتبر ہوگا ورنہ رد (ناقابل عمل) ہے، یہ بھی غلطی ہوگی کہ ان چار میں سے کسی ایک کو نہ مانا جائے، اور یہ بھی غلطی ہوگی کہ ان چاروں سے تجاوز کیا جائے۔۱؎فصل۱ اجماع کا بیان اجماع کا ثبوت امام شافعیؒ سے کسی نے سوال کیا کہ اجماع امت کا حجت شرعیہ ہونا قرآن مجید سے بھی ثابت ہے یا نہیں ؟ اس کے جواب کے لئے آپ نے چار مرتبہ کلام مجید ختم کیا جب یہ آیت خیال میں آئی: وَمَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَاتَبَیَّنَ لَہْ الْہُدٰی وَیَتَّبِعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤمِنِیْنَ نُوَلِّہٖ مَاتَوَلّٰی وَنُصْلِہٖ جَہَنَّمَ۔ (سورہ نساء)جس سے اجماع کا حجت شرعیہ ہونا ثابت ہوتاہے۔ ------------------------------ ٭ کتاب و سنت سے متعلق تفصیلی کلام دلائل عقلیہ و نقلیہ کی روشنی میں معترضین کے اعتراضات کے جوابات کے ساتھ انشاء اللہ علیحدہ رسالہ میں مرتب کیا جائے گا ۱؎ دعوات عبدیت الغاء المجازفۃ ۱۵؍ ۱۱۹ ۲؎ (الافاضات الیومیہ ص ۳۷۱ج۹ دعوات عبدیت ص ۱۲۱ج۵