فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
الباب الثالث اقسامِ احکام کابیان باعتبار ثبوت کے احکام کی تین قسمیں احکام باعتبار ثبوت کے تین قسم کے ہیں منصوصؔ، اجتہادیؔ، ذوقیؔ۔ اجتہادی میں اجتہاد سے مراد وہ ہے جس کو فقہاء اجتہاد کہتے ہیں اور ایسے اجتہاد سے جو احکام ثابت ہوتے ہیں وہ واقع میں نص ہی سے ثابت ہوتے ہیں اجتہاد سے صرف ظاہر ہوجاتے ہیں اسی لئے کہاجاتا ہے۔ اَلْقَیَاسُ مُظْہِرٌ لامُثْبِتٌ۔احکام ذوقیہ اور اجتہادیہ کا فرق اور دونوں کا حکم اور ذوقی وہ احکام ہیں جو نص کا مدلول نہیں نہ بلاواسطہ جو منصوص کی شان ہوتی ہے نہ بواسطہ جیسے اجتہادیات کی شان ہوتی ہے بلکہ وہ احکام محض وجدانی ہوتے ہیں اور ذوق واجتہاد میں فرق یہ ہے کہ احکام اجتہاد یہ تو مدلول نص ہیں اور یہ (احکامِ ذوقیہ) مدلول نص نہیں ، اسی واسطے مجتہدین سے ایسے احکام منقول نہیں نہ کسی پر ان احکام کا ماننا واجب ہے محض اہل ذوق کا وجدان ان احکام کا مبنیٰ ہوتا ہے، البتہ ان میں بعض احکام ایسے ہوتے ہیں کہ کتاب وسنت کے اشارات سے ان کی تائید ہوجاتی ہے تو اس صورت میں ان کا قائل ہونا جائز ہوجاتا ہے، اور اگر کتاب و سنت کے خلاف ہو تو اس کا رد واجب ہے اور اگر کتاب وسنت سے نہ متأید ہوں نہ اس کے خلاف ہوں تو اس میں جانبین میں گنجائش ہے، اور اجتہادیات جزوفقہ ہیں اور ذوقیات جزو تصوف۔